ہفتہ, مئی 10, 2025
اشتہار

ہری سنگھ نلوا: بہادر سپاہ سالار اور بہترین منتظم

اشتہار

حیرت انگیز

ہری سنگھ نلوا سکھ خالصہ فوج کا ایک سپاہ سالار تھا جس سے موسوم ہری پور آج صوبہ خیبر پختونخوا کا ایک ضلع ہے۔ یہ وہ شہر ہے جسے ہری سنگھ نلوا نے آباد کیا تھا۔

رنجیت سنگھ کی فوج کے اس سپاہ سالار نے کئی علاقے فتح کیے اور برصغیر کی سکھوں‌ کی تاریخ میں اپنا نام محفوظ کروانے میں کام یاب ہوا۔ ان علاقوں میں قصور، ملتان، اٹک، پشاور شامل ہیں‌ جب کہ جمرود کی جنگ کے دوران 1837ء میں آج ہی کے دن ہری سنگھ نلوا مارا گیا تھا۔

ہری سنگھ نلوا کا سنہ پیدائش 1791 ہے جو گوجرانوالہ کے اپل کھتری خاندان میں پیدا ہوا۔ اس کے بزرگوں نے بھی اپنے دور میں متعدد جنگوں‌ میں حصّہ لیا تھا۔ ہری سنگھ نلوا کم عمر تھا جب باپ کی شفقت سے محروم ہو گیا اور 14 برس کی عمر میں مہاراجہ رنجیت سنگھ کے دربار میں اسے بھیج دیا گیا۔ نلوا ایک ماہر گھڑ سوار اور اچھا نشانے باز تھا۔ اس نے جلد ہی اپنی قابلیت اور صلاحیتوں کو منوا لیا اور سنہ 1818 میں اسے سکھ خالصہ فوج کا کمانڈر بنا دیا گیا۔ مہاراجہ رنجیت سنگھ کا انتخاب غلط نہیں تھا اور نلوا نے بالخصوص افغانوں اور دیگر اقوام کے خلاف جنگوں‌ میں‌ فتح حاصل کرکے سکھ سلطنت کو بڑا فائدہ پہنچایا۔ ہری سنگھ نلوا کی انتظامی صلاحیتوں سے بھی انکار نہیں کیا جاسکتا۔ وہ کشمیر اور گریٹر ہزارہ کا گورنر رہا اور اپنی قابلیت کا لوہا منوایا۔

محقق جہانداد خان تنولی کے مطابق ’رنجیت سنگھ کی سلطنت کے قیام اور اس کی فتوحات میں ہری سنگھ نلوا کا بہت بڑا کردار تھا۔ انھوں نے کم از کم بیس بڑی اور تاریخی جنگوں کی کمان کی یا ان میں حصہ لیا۔‘

ہری سنگھ نے کئی عمارتیں‌ اور عوام کی سہولت کے لیے بھی تعمیرات کروائیں جن کی تعداد جہانداد خان کے مطابق 56 ہیں جن میں قلعے، گوردوارے، باغات، حویلیاں، اور سرائے عام شامل ہیں۔ ہری سنگھ نلوا نے جس شہر کی بنیاد 1823ء میں رکھی تھی اس میں‌ فوجی نقطۂ نظر سے ایک قلعہ بھی تعمیر کروایا اور جسے ہرکشن گڑھ کہا گیا۔

سکھ دور کے حوالے سے تحقیق کرنے والے جہاندار خان تنولی کے مطابق انھوں نے زیادہ تر عمارات آج کے صوبہ خیبر پختونخوا، کشمیر اور پنجاب میں تعمیر کروائی تھیں، جن میں سے کئی آج بھی موجود ہیں۔ کئی ایک کو ثقافتی ورثہ قرار دے کر محفوظ کیا گیا ہے۔

اگرچہ ہری سنگھ کی یہ فتوحات اور رنجیت سنگھ کی سلطنت کو وسعت اور استحکام بخشنے کی یہ قابلِ ذکر کاوشیں زیادہ عرصہ اپنی بہار نہ دکھا سکیں، لیکن ہری سنگھ نے خود کو ایک کام یاب سپاہ سالار اور بہترین منتظم ضرور ثابت کیا۔ کیوں‌ کہ ہری سنگھ سے پہلے اس علاقہ میں بھیجے گئے سکھ جرنیل ناکامی کے بعد مارے گئے تھے۔ یہاں سکھوں کے خلاف بغاوتیں کچلنے میں رنجیت سنگھ کا سب سے قابلِ بھروسا ہری سنگھ نلوا ہی کام یاب ہوا اور سکھوں کی عمل داری قائم ہوئی۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں