ہفتہ, مئی 24, 2025
اشتہار

ہارورڈ یونیورسٹی پر غیرملکی طلباء کے داخلے پر پابندی معطل

اشتہار

حیرت انگیز

امریکا کی عدالت نے ہارورڈ یونیورسٹی پر غیرملکی طلباء کے داخلے پر عائد پابندی عارضی طور پر معطل کردی۔

امریکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ہارورڈ یونیورسٹی کی درخواست پر جج ایلیسن بروزنے نے فوری حکم امتناع جاری کردیا ہے۔

ہارورڈ یونیورسٹی کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ ٹرمپ انتظامیہ کی پالیسیوں کی مخالفت پر انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

ہارورڈ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ حکومت تعلیمی ادارے کا نصاب، انتظامیہ اور نظریات کنٹرول کرنا چاہتی ہے، فیصلے سے ہارورڈ کے تحقیقی منصوبے، تجربہ گاہیں اور کورسز متاثر ہوں گے۔

یہ پڑھیں: امریکا میں زیرِ تعلیم غیرملکی طلبا پر بڑی پابندی عائد

صدر ہارورڈ یونیورسٹی نے کہا کہ ہم اپنے غیرملکی طبا کے ساتھ ہیں،یونیورسٹی دنیا کے لیے کھلی رہے گی۔

امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ حکومت نے ہارورڈ کو اسٹوڈنٹ اینڈ ایکسچینج وزیٹر پروگرام سے نکال دیا تھا، غیر ملکی طلبا کے داخلے پر پابندی قانون اور صدر کے اختیارات کے مطابق ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہارورڈ یونیورسٹی کو غیرملکی طلبا کو داخلہ دینے سے روک دیا تھا۔

امریکی اخبار کے مطابق سیکریٹری ہوم لینڈ سیکیورٹی کرسٹی نوم نے یونیورسٹی کو خط میں ٹرمپ انتظامیہ کے اقدام سے آگاہ کردیا ہے، حکومت کی جانب سے یہ اقدام ہوم لینڈ سیکیورٹی کی یونیورسٹی میں جاری تفتیش کے لیے کیا جارہا ہے۔

محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی نے ہارورڈ پر یہود مخالف اور چینی کمیونسٹ پارٹی سے تعاون کا الزام لگایا ہے۔

ہارورڈ یونی ورسٹی نے ٹرمپ انتظامیہ کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے غیر ملکی طلبہ کے داخلے پر پابندی کو غیر قانونی قرار دیا تھا۔

خیال رہے ٹرمپ انتظامیہ نے ہارورڈ کی 2.3 بلین ڈالر کی وفاقی فنڈنگ پہلے ہی منجمد کر رکھی ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں