ہارورڈ یونیورسٹی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے خلاف 2 بلین ڈالرز سے زائد کے اپنے فنڈز منجمد کرنے پر مقدمہ دائر کر دیا۔
قطری نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق صدر ہارورڈ یونیورسٹی ایلن گاربر نے اپنے بیان میں کہا کہ گزشتہ ہفتے کے دوران ٹرمپ انتظامیہ نے اپنے غیر قانونی مطالبات کو ماننے سے انکار پر تعلیمی ادارت کے خلاف کئی اقدامات اٹھائے۔
ایلن گاربر نے کہا کہ ہم نے یونیورسٹی کے فنڈز منجمد کرنے پر ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف مقدمہ دائر کر دیا کیونکہ یہ غیر قانونی اور حکومتی اختیار سے باہر ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ انتظامیہ نے ہارورڈ یونیورسٹی کو جارحانہ مطالبات سے بھرا دوسرا خط بھیج دیا
مقدمے میں محکمہ تعلیم، محکمہ صحت، محکمہ انصاف، محکمہ توانائی اور جنرل سروسز ایڈمنسٹریشن کے ادارے شامل ہیں۔
امریکی حکومت نے مذکورہ پیشرفت پر کوئی تبصرہ نہیں کیا تاہم ڈونلڈ ٹرمپ اور وائٹ ہاؤس کی ٹیم نے یونیورسٹیوں کے خلاف مہم کا جواز پیش کر چکی ہے کہ تعلیمی اداروں میں یہود دشمنی پائی جاتی ہے۔
ٹرمپ انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ پچھلے سال تعلیمی اداروں میں غزہ میں اسرائیل کی جنگ کے خلاف جو مظاہرے ہوئے وہ دراصل یہود مخالف تھے۔
واضح رہے کہ ہارورڈ سمیت کئی امریکی یونیورسٹیوں نے احتجاج کے الزامات پر کریک ڈاؤن کیا، کیمبرج میں قائم ادارے نے 23 طلبہ کو پروبیشن پر رکھا اور 12 دیگر کو ڈگریاں تفویض کرنے سے انکار کیا۔