اسرائیلی فوج نے حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کو نشانہ بنانے کے لیے ’بنکر بسٹر بم‘ استعمال کیے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کے حسن نصر اللہ کو نشانہ بنانے کے لیے بنکر بسٹر بم استعمال کیے جس کا وزن 200 پاؤنڈ سے لے کر 400 پاؤنڈ تک ہوتا ہے۔
بیروت میں استعمال کیے گئے بنکر بسٹم بم امریکا نے اسرائیل کو تحفے میں دیے تھے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے اب تک نہیں بتایا گیا ہے کہ کتنے بنکر بسٹر بم استعمال کیے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ جنیوا معاہدے کے تحت بنکر بسٹر بمز کے آبادی میں استعمال پر پابندی عائد ہے، اسرائیل نے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بیروت میں بنکر بسٹر بم استعمال کیا۔
یاد رہے کہ حزب اللہ نے تصدیق کر دی ہے کہ حسن نصراللہ اسرائیلی حملے میں شہید ہو گئے ہیں۔
ترجمان حزب اللہ نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل کے خلاف حزب اللہ کی جنگ جاری رہے گی۔ حزب اللہ کے سینئر رہنما علی کرکی، حسن نصراللہ کی بیٹی زینب بھی اسرائیلی حملے میں شہید ہوئی ہیں، شام لبنان میں القدس فورس کے کمانڈر عباس نیلفوروشن بھی اس حملے میں شہید ہوئے۔
اسرائیل نے گزشتہ روز بیروت میں بنکر بسٹر میزائل حملہ کیا تھا، حسن نصراللہ بیروت میں 6 عمارتوں کے نیچے بنکر میں موجود تھے، حزب اللہ کے جس ہیڈکوارٹر پر حملہ کیا گیا وہ رہائشی عمارتوں کے نیچے تھا۔
عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے بیروت میں 10 فضائی حملے کیے تھے جس کے نتیجے میں 6 بڑی عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں۔