بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ بنگلادیش کی سابق وزیراعظم حسینہ واجد کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق عالمی جرائم ٹریبونل نے حسینہ واجد سمیت 11 افراد کے وارنٹ جاری کئے ہیں، وارنٹ جبری گمشدگیوں، ماورائے عدالت قتل کے الزامات میں جاری کئے گئے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق عالمی جرائم ٹریبونل کا کہنا ہے کہ شیخ حسینہ سمیت تمام افراد کو 12 فروری تک پیش کیا جائے۔
اس سے قبل بنگلادیش کی جانب سے بھی بھارت سے سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کی حوالگی کا مطالبہ سامنے آچکا ہے۔ بنگلادیش کی وزارت خارجہ کے مشیر توحید حسین کا کہنا تھا کہ بھارت کو شیخ حسینہ کی حوالگی کے لیے پیغام بھیجا گیا ہے۔
انھوں نے کہا تھا کہ بھارت سے کہا گیا ہے کہ شیخ حسینہ کو عدالتی کارروائی کے لئے بنگلادیش کے حوالے کیا جائے۔ بنگلادیش اور بھارت کے درمیان ملزمان کی حوالگی کا معاہدہ موجود ہے، معاہدے کے تحت شیخ حسینہ کو ملک واپس لایا جا سکتا ہے۔
توحید حسین نے دونوں ممالک کے درمیان سفارتی خط و کتابت کا حوالہ دیتے ہوئے نامہ نگاروں کو بتایا تھا کہ ”ہم نے ہندوستانی حکومت کو زبانی طور پر ایک نوٹ بھیجا جس میں کہا گیا تھا کہ بنگلادیش کی حکومت شیخ حسینہ کو عدالتی کارروائی کے لیے یہاں واپس لانا چاہتی ہے۔“
بنگلہ دیش نے حسینہ واجد کی گرفتاری کیلیے انٹرپول سے مدد مانگ لی
ہندوستان کی وزارت خارجہ اور شیخ حسینہ کے بیٹے سجیب واجد نے اس پر کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا۔ شیخ حسینہ طلبہ کے مظاہروں کے بعد مستعفی ہو کر اگست میں بھارت فرار ہو گئی تھیں، ان کے خلاف قتل کے 100 سے زیادہ مقدمات درج ہیں۔