پیر, دسمبر 23, 2024
اشتہار

حسینہ واجد کو ہمارے حوالے کر دیں، بنگلادیش کا بھارت سے مطالبہ

اشتہار

حیرت انگیز

ڈھاکا: بنگلادیش نے بھارت سے سابق وزیر اعظم حسینہ واجد کی حوالگی کا مطالبہ کر دیا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق پیر کو بنگلادیش کی وزارت خارجہ کے مشیر توحید حسین نے کہا ہے کہ بھارت کو شیخ حسینہ واجد کی حوالگی کے لیے پیغام بھیجا گیا ہے۔

انھوں نے کہا بھارت سے کہا گیا ہے کہ حسینہ واجد کو عدالتی کارروائی کے لئے بنگلادیش کے حوالے کیا جائے۔ بنگلادیش اور بھارت کے درمیان ملزمان کی حوالگی کا معاہدہ موجود ہے، معاہدے کے تحت حسینہ واجد کو ملک واپس لایا جا سکتا ہے۔

- Advertisement -

توحید حسین نے دونوں ممالک کے درمیان سفارتی خط و کتابت کا حوالہ دیتے ہوئے نامہ نگاروں کو بتایا تھا کہ ’’ہم نے ہندوستانی حکومت کو زبانی طور پر ایک نوٹ بھیجا جس میں کہا گیا تھا کہ بنگلادیش کی حکومت حسینہ کو عدالتی کارروائی کے لیے یہاں واپس لانا چاہتی ہے۔‘‘

ہندوستان کی وزارت خارجہ اور حسینہ واجد کے بیٹے سجیب واجد نے اس پر کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا ہے۔ حسینہ واجد طلبہ کے مظاہروں کے بعد مستعفی ہو کر اگست میں بھارت فرار ہو گئی تھیں، ان کے خلاف قتل کے 100 سے زیادہ مقدمات درج ہیں۔

شیخ حسینہ کے ساتھ ساتھ ان کے بیٹے جوائے، اور ان کی بھتیجی ٹیولپ صدیق کے خلاف بھی انکوائری کی جا رہی ہے، ٹیولپ برطانوی قانون ساز اور وزارت خزانہ کے عہدے پر فائز ہیں۔ شیخ حسینہ کے سیاسی مخالف، نیشنلسٹ ڈیموکریٹک موومنٹ پارٹی کے چیئرمین بوبی حجاج نے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ہے جس میں انھوں نے مذکورہ ملزمان کے خلاف تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

بوبی حجاج نے پیر کو اے ایف پی کو بتایا ’’ہم اپنی عدالت کے ذریعے انصاف چاہتے ہیں۔‘‘ یہ الزامات 12.65 ارب ڈالر کے ’روپر نیوکلیئر پلانٹ‘ کی فنڈنگ ​​سے جڑے ہوئے ہیں، جسے ماسکو نے 90 فی صد قرض کے ساتھ فنڈ کیا تھا، اور اس حوالے سے یہ جنوبی ایشیا کا پہلا بن گیا تھا۔ کمیشن نے پیر کو بیان میں کہا کہ اس نے ان الزامات کی انکوائری شروع کی ہے کہ حسینہ اور خاندان کے افراد نے ملائیشیا میں مختلف آف شور بینک اکاؤنٹس کے ذریعے روپر پلانٹ سے 5 ارب ڈالر کا غبن کیا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں