راولپنڈی: دنیا کی بلند ترین اور قاتل برفانی چوٹیوں کو اپنے عزم و ہمت سے شکست دینے والے عالمی شہرت یافتہ کوہ پیما حسن سد پارہ موت سے شکست کھا گئے، خون کے سرطان میں مبتلا رہنے کے بعد آج سہ پہر وہ چل بسے، عمران خان اور دیگر شخصیات نے ان کے انتقال پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔
حسن سد پارہ کا منفرد اعزاز دنیا کی سب سے بلند چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ کو بغیر مصنوعی آکسیجن کے سر کرنا تھا، وہ اسکردو میں پیدا ہوئے تھے اور انہوں نے اپنی کوہ پیمائی کا باقاعدہ آغاز سنہ 1999 میں نانگا پربت کو سر کر کے کیا تھا۔
سنہ 2004 میں انہوں نے دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو سر کی۔
حسن سد پارہ پہلے پاکستانی ہیں جنہوں نے 8 ہزار میٹر سے بلند 6 چوٹیوں کو سر کیا ہے جن میں ماؤنٹ ایورسٹ اور کے ٹو سمیت براڈ پیک، گشابرم ون، ٹو اور نانگا پربت شامل ہیں۔
حسن سد پارہ گزشتہ کچھ عرصے سے خون کے سرطان میں مبتلا تھے اور راولپنڈی کے سی ایم ایچ میں زیرعلاج تھے، ان کے اہل خانہ نے ان کے انتقال کی تصدیق کردی ہے۔
ان کے انتقال پر چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی کوہ پیما حسن سدپارہ کا انتقال ایک ناقابل تلافی قومی نقصان ہے، مرحوم نے صحیح معنوں میں دنیا میں پاکستان کا نام روشن کیا، مرحوم ایک پر عزم اور نڈر کوہ پیما تھے جنہوں نے خود کومنوایا،نوجوان ان کی زندگی سے سبق سیکھیں۔
انہوں نے مرحوم کے اہل خانہ اور لواحقین سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے مرحوم کے درجات کی بلندی کے لیے دعا بھی کی۔