بھارتی ریاست اتر پردیش کے شہر ہاتھرس میں مقامی پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے پی سی بگلا ڈگری کالج میں طالبات کے ساتھ جنسی زیادتی کے الزام میں پروفیسر رجنیش کمار کو حراست میں لے لیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ کئی سالوں سے پروفیسر طالبات کو بلیک میل کرکے ان کا جنسی استحصال کررہا تھا، طالبات نے اس حوالے سے افسران کے علاوہ پی ایم اور سی ایم کو کئی خفیہ خط بھی بھیجے تھے۔
6 مارچ کو خواتین کمیشن کو بھیجے گئے خط میں شکایت کرنے والی طالبہ کا کہنا تھا کہ میرا اور مجھ سے پہلے کی طالبات کا رجنیش کمار نے جنسی استحصال کیا ہے۔ پروفیسر طالبات کے ساتھ فحش حرکات کرتے ہوئے اس کی ریکارڈنگ بھی کرتا ہے۔
پولیس کی جانب سے رپورٹ درج کرکے تفتیش شروع کردی گئی، تحقیقات کے دوران پتہ چلا کہ پروفیسر رجنیش کمار کالج کے چیف پراکٹر بھی ہیں۔ وہ طالبات کو نوکری دلانے اور امتحان پاس کرنے میں مدد کرنے کا لالچ دے کر ان کا ناجائز فائدہ بھی اُٹھاتے ہیں۔
پولیس نے بتایا کہ پروفیسر راجیش کی شادی 1996 میں ہوئی تھی، بیوی کے ساتھ اس کے خاندانی تعلقات بھی اچھے نہیں تھے۔ اس دوران اس نے دوسری شادی کے لیے لڑکیوں سے روابط قائم کئے۔
بی اے فرسٹ ایئر کی طالبہ زیادتی کے بعد قتل
پروفیسر نے کالج میں زیر تعلیم طالبات کو لالچ دیا اور ان سے جسمانی تعلقات بنانے کا منصوبہ بنایا۔ اس نے سب سے پہلے یہ گھناونا کام 2019 میں شروع کیا، اس نے اپنے کالج میں کنٹریکٹ پر ملازمت کرنے والی کلاس فور کی خاتون ملازم کو بھی اپنا اثر و رسوخ دکھا کر پھنسایا اور کئی بار اسے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ پروفیسر کو گرفتار کرلیا گیا ہے، تحقیقات کے دوران مزید اہم انکشاف سامنے آنے کا امکان ہے۔