کراچی: منی لانڈرنگ اور حوالہ ہنڈی کے خلاف ایف آئی اے تحقیقات میں تیزی آ گئی، ذرایع کا کہنا ہے کہ حوالہ ہنڈی کی 94 انکوائریز رجسٹرڈ کر لی گئی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق حوالہ ہنڈی اور منی لانڈرنگ پر وزیر اعظم عمران خان نے 2018 میں کریک ڈاؤن کا حکم دیا تھا، 2 سال کی تحقیقات کے بعد ایف آئی اے کراچی نے 94 انکوائریز رجسٹر کر دی ہیں۔
ذرایع کے مطابق اسٹیٹ بینک سرکل میں انکوائری پر کام کے لیے خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی ہے، تحقیقات میں 5 سال کے درآمدی اور برآمدی سامان کی کلیئرنس کا جائزہ لیاگیا، منی لانڈرنگ میں مختلف کاروباری شخصیات، سرکاری افسران اور سیکٹرز ملوث پائے گئے ہیں۔
حوالہ ہنڈی کیس، تحقیقات میں اہم انکشافات
ذرایع کا کہنا ہے کہ 80 فی صد درآمدی سامان کی ادائیگی بینکنگ سیکٹرز سے نہ ہونے کا بھی انکشاف ہوا ہے، سب سے زیادہ رقم ری کنڈیشن گاڑیوں کی ادائیگی ڈالر کی شکل میں باہر گئی، حوالہ ہنڈی میں کئی منی ایکسچینج کمپنیاں بھی ملوث نکلیں۔
ذرایع کے مطابق حوالہ ہنڈی کی ادائیگی کے لیے دبئی، چین اور لندن بڑے مراکز ہیں، منی لانڈرنگ کے لیے دبئی اور لندن میں جائیداد کی خریداری کو ظاہر کیا گیا، خریداری کے لیے جعلی دستاویزات کا سہارا بھی لیا گیا۔