کراچی : رمضان کی اکیس تاریخ پیعمبر ِاسلام حضرت محمدؐ کے چچا زاد بھائی اور عالم اسلام کے خلیفۂ راشد حضرت علی کرم اللہ وجہہ کی شہادت سے منسوب ہے اوران کی یاد میں ملک بھر میں جلوس و مجالس ِ عزا اور کانفرنسز کا انعقاد کیا جاتا ہے۔
آج ملک بھر میں شہادت ِ حضرت علی کرم اللہ وجہہ کے لئے منعقد ہونے والی مجالس ِ عزا اور جلوسوں کی سیکیورٹی کے لئے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے ہیں، کراچی سمیت ملک کے کئی بڑے شہروں میں ڈبل سواری پر پابندی عائد کی گئی ہے جبکہ مرکزی شہروں میں حکومت نے موبائل آپریٹرز کو کسی بھی وقت سروس منقطع کرنے کے لئے تیار رہنے کا حکم دیا ہے۔ماتمی جلوسوں کی گزرگاہوں کو کنٹینر لگا کر بند کیا گیا ہے اور اس کے بعد بم ڈسپوزل اسکواڈ نے بھی گزرگاہوں کی تلاشی لی ہے۔
کراچی کا مرکزی جلوس نشتر پارک نمائش سے برآمد ہوگا مجلس سے خاورامام بارگاہ حسینیہ ایرانیان پر اختتام پذیرہوگا اس موقع پر شہر بھر میں سولہ ہزار سیکیورٹی اہلکار تعینات کئے گئے ہیں۔
لاہور شہر کا مرکزی جلوس نثار حویلی سے برآمد ہوگا جلوس کی حفاظت کے لئے اندرون شہر آنے والے راستوں پر ناکے بھی قائم کئے گئے ہیں اور کل دس ہزار اہلکار اس موقع پر سیکیورٹی کے فرائض انجام دیں گے۔
حضرت علی کرم اللہ وجہہ کو 19 رمضان سن چالیس ہجری میں عبدالرحمن ابن ملجم نامی ایک خارجی نے مسجدِ کوفہ میں زہر بجھی تلوار سے اس وقت قتل کیا کہ جب آپ روزے سے تھے اور حالت ِ نماز میں تھے، تین دن زہر کے زیر اثر رہنے کے بعد اکیس رمضان کو آپ کی شہادت ہوئی۔
یوم علی پر ملک بھر میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات
یوم علی کے موقع پر ملک بھر میں سیکیورٹی انتہائی سخت کردی گئی ہے، امن وامان برقرار رکھنے کے لئے فول پروف سیکیورٹی کے انتظامات کئے جارہے ہیں، کئی شہروں ٕمیں ڈبل سواری پر پابندی عائد کردی گئی ہے جبکہ بڑے شہروں میں موبائل فون سروس بند رہنے کا بھی امکان ہے۔