عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق دنیا بھر میں اوسطاً 16 لاکھ افراد ہر سال فوڈ پوائزننگ کا شکار ہوجاتے ہیں یا آلودہ کھانا کھانے کے بعد بیمار ہوجاتے ہیں جبکہ دنیا بھر میں اوسطاً یومیہ 340بچے آلودہ کھانا کھانے سے موت کا شکار ہوجاتے ہیں۔
جان لیوا فوڈ پوائزنگ کی کیا علامات ہیں اور متاثرہ شخص کو اس سے بچاؤ کیلئے کونسی احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے اس کا علاج کیسے کرنا چاہیے۔
اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ماہر امراض معدہ و جگر ڈاکٹر حسان لیاقت میمن نے ناظرین کو فوڈ پوائزنگ سے بچنے کیلیے مفید مشورے دیئے۔
فوڈ پوائزننگ کی وجہ سے آپ کو الٹی، ڈائریا اور پیٹ میں شدید درد ہوسکتا ہے۔ اس کی علامات عام طور پر چند دنوں میں ختم ہوجاتی ہیں لیکن کچھ خطرناک حالات میں فوڈ پوائزننگ کی وجہ سے آپ کی صحت پر بہت برا اثر پڑسکتا ہے، خاص طور پر حاملہ خواتین، بوڑھے افراد اور چھوٹے بچوں کو مشکلات پیش آسکتی ہیں
انہوں نے بتایا کہ فوڈ پوائزننگ ایک ایسی عام حالت ہے جو تقریباً ہر گھر میں کسی نہ کسی کو ہو چکی ہوگی، اس کا علاج تو آسان ہے لیکن چند مخصوص حالات میں اس میں کچھ پیچیدگیاں شامل ہوسکتی ہیں۔
ڈاکٹر حسان لیاقت نے بتایا کہ صاف ستھرا رہنے سے بھی انسان بہت سی بیماریوں سے بچ سکتا ہے۔ اپنے ہاتھ، کھانے کے برتن وغیرہ اچھی طرح بار بار دھوئیں، اس کے علاوہ سبزیاں اور بھل کھانے سے پہلے پانی سے اچھی طرح دھولیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ گھریلو خواتین اس بات کو یقینی بنائیں کہ پکے ہوئے کھانے کو دو گھنٹے کے اندر اندر فریج یا فریزر میں لازمی رکھ دیں، عام طور پر جب کھانا زیادہ دیر تک باہر پڑا رہتا ہے تو کھانے کے قابل نہیں رہتا اس میں لاکھوں بیکٹیریاز پیدا ہوجاتے ہیں جس سے فوڈ پوائزننگ کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
ڈاکٹر حسان لیاقت میمن نے بتایا کہ فوڈ پوائزنگ کے مریض کو چاہیے کہ مکمل بیڈ ریسٹ کرے اور جسم میں ہونے والی توانائی کی کمی کو پورا کرنے کیلئے او آر ایس کا پانی لازمی استعمال کرے اور دو دن کے بعد اگر طبیعت میں بہتری نہ آرہی ہو تو ڈاکٹر رجوع کریں۔