بڑے شہروں میں رہنا یوں تو بے شمار فوائد کا باعث ہے، دنیا کی تمام جدید سہولیات یہاں رہنے والوں تک قابل رسائی ہوتی ہیں۔ لیکن بڑے شہروں میں رہنے کے کئی نقصانات بھی ہیں جن میں سرفہرست ٹریفک کا اژدہام اور اس سے پیدا ہونے والی فضائی آلودگی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹریفک کا شور اور دھواں ایک طرف تو آپ کی صحت پر منفی اثرات مرتب کرتا ہے، دوسری طرف ٹریفک جام میں پھنسنا اور بھانت بھانت کے ڈرائیوروں سے الجھنا آپ کی دماغی کیفیات اور مزاج کو تبدیل کردیتا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ شہروں میں رہنے والے افراد میں امراض قلب، ہائی بلڈ پریشر اور ڈپریشن کا مرض عام ہوتا ہے۔
مزید پڑھیں: کیا آپ شور شرابہ کے نقصانات جانتے ہیں؟
ماہرین نے کئی سروے اور رپورٹس کے ذریعے واضح کیا ہے کہ ٹریفک کس طرح ہمیں متاثر کرتا ہے۔
دماغی و نفسیاتی مسائل
کیلیفورنیا کے ماہرین نفسیات نے ایک تحقیقاتی سروے کے بعد بتایا کہ ایک طویل عرصے تک روزانہ ٹریفک جام میں پھنسنا، قطاروں میں انتظار کرنا اور سڑک پر دوسرے ڈرائیوروں کی اوور ٹیکنگ اور غلط گاڑی چلانا آپ کے دماغ کو تناؤ اور بے چینی میں مبتلا کرتی ہے۔
ماہرین کے مطابق روزانہ اس طرح کے مسائل کا سامنا کرنا یا تو آپ کے اعصاب کو توڑ پھوڑ دے گا، یا پھر آپ اس کے عادی ہوجائیں گے اور ایک وقت آئے گا کہ آپ اس کو محسوس کرنے سے عاری ہو جائیں گے۔
لیکن ایک بات پر ماہرین متفق ہیں کہ یہ ساری چیزیں مل کر دماغ پر منفی اثرات مرتب کرتی ہیں اور اس کے اثرات کم از کم 10 سال بعد ظاہر ہونا شروع ہوتے ہیں جب عمر بڑھنے کے ساتھ مختلف ذہنی امراض جیسے الزائمر، ڈیمینشیا اور دیگر نفسیاتی مسائل آپ کو گھیر لیتے ہیں۔
سانس کے امراض
وال اسٹریٹ جنرل کی ایک رپورٹ کے مطابق ٹریفک کے دھویں میں آدھے گھنٹے تک سانس لینا دماغ میں برقی حرکت کو بڑھا دیتا ہے جس کے نتیجے میں مزاج اور شخصیت کی منفیت میں اضافہ ہوتا ہے اور فیصلہ کرنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے۔
ہارورڈ یونیورسٹی کے ماہرین کے مطابق ٹریفک کا دھواں نومولود بچوں کی جینیات کو بھی متاثر کرتا ہے جو ساری زندگی منفی عادات و حرکات کی صورت میں ان کے ساتھ رہتا ہے۔
بچوں کی ذہنی کارکردگی متاثر
مختلف یورپی ممالک میں کی جانے والی تحقیق کے مطابق ٹریفک کا شور اور دھواں بچوں کی دماغی کارکردگی پر بھی اثر انداز ہوتا ہے اور وہ اپنی نصابی سرگرمیوں میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر پاتا۔
علاوہ ازیں روزانہ ٹریفک کا شور اور دھواں انہیں بچپن ہی سے مختلف نفسیاتی مسائل کا شکار بنا دیتا ہے۔
مزید پڑھیں: ہر 7 میں سے 1 بچہ فضائی آلودگی کے نقصانات کا شکار
الزائمر کا خطرہ
بوسٹن یونیورسٹی میں کی جانے والی تحقیق کے مطابق وہ معمر افراد جو براہ راست ٹریفک کے دھویں اور شور کا شکار ہوتے ہیں ان میں الزائمر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
ٹریفک کی آلودگی سے پیدا ہونے والے ذرات ان کے دماغ میں جا کر یادداشت اور دماغی خلیات کو نقصان پہنچاتے ہیں۔
مزید پڑھیں: فضائی آلودگی دماغی بیماریاں پیدا کرنے کا باعث
کیا کینسر کا خطرہ بھی موجود ہے؟
عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او کے ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹریفک کا دھواں کینسر کا سبب بھی بن سکتا ہے۔
اس سے قبل کئی تحقیقی رپورٹس میں بتایا جاچکا ہے کہ فضائی آلودگی مختلف اقسام کے کینسر کا سبب بن سکتی ہے اور ٹریفک کا دھواں آلودگی پیدا کرنے کی سب سے بڑی وجہ ہے۔