جمعرات, دسمبر 26, 2024
اشتہار

وزیرصحت کا تعلیمی اداروں کے قریب مشروبات کی فروخت پرپابندی کا فیصلہ

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : وزیرصحت نے تعلیمی اداروں کے قریب مشروبات کی فروخت پر پابندی کا فیصلہ کرلیا ، پابندی کامقصد بچوں کو ذیابطیس سمیت موزی امراض سے بچانا ہے۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرصحت عامرکیانی نے تعلیمی اداروں کے قریب مشروبات کی فروخت پر پابندی کا فیصلہ کرلیا اور صوبائی وزرائے تعلیم کے نام مراسلہ جاری کردیا ہے۔

مراسلے میں عامرکیانی نے تعلیمی اداروں کے قریب مشروبات کی فروخت پر پابندی کی درخواست کی اور کہا 100 میٹر کی حدود تک مشروبات کی فروخت پر پابندی لگائی جائے، تعلیمی اداروں میں کینٹین پربھی مشروبات کی فروخت پرپابندی لگائی جائے۔

- Advertisement -

مراسلے میں کہا گیا ہے کہ پابندی کامقصد بچوں کوذیابطیس سمیت موزی امراض سےبچاناہے، شوگر،فالج، کینسر،امراض قلب ملکی63فیصداموات کاسبب ہیں، ایس ڈی جیز کے اہداف حاصل کرنے کیلئے کم عمر اموات پر قابو پانا ہوگا۔

وفاقی وزیرصحت کا کہنا ہے کہ امراض پر قابو پانے کیلئے متوازن غذا کا استعمال یقینی بنانا ہوگا، روزمرہ میں میٹھے،نمک کےاستعمال میں کمی لاناہوگی، زیر تعلیم بچوں میں مشروبات،سافٹ ڈرنکس کااستعمال زیادہ ہے۔

مراسلے میں مزید کہا گیا کہ پاکستان میں 20سال سے کم 27.4ملین افراد ذیابطیس کا شکار ہیں، تحقیق کےمطابق بچوں کیلئے میٹھے کے استعمال کی یومیہ حد6 چمچ ہے، پنجاب، سندھ فوڈ اتھارٹی مشروبات کی فروخت پر پابندی عائد کرچکی ہے۔

مزید پڑھیں : سندھ کے تعلیمی اداروں میں انرجی ڈرنکس کی فروخت پر پابندی

یاد رہے دو روز قبل حکمہ تعلیم سندھ نے صوبے کے تمام سرکاری و نجی تعلیمی ادارے میں سافٹ و انرجی ڈرنکس اور اسنیکس کی فروخت پر پابندی عائد کرتے ہوئے نوٹی فکیشن جاری کردیا۔

اسکول ، کالجز اور یونیورسٹی انتظامیہ کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ حفظانِ صحت کے اصولوں پر اترنے والی اشیاء کو فروخت کرنے کی اجازت دیں۔

اس سے قبل پنجاب فوڈ اتھارٹی نے صوبے کے تمام تعلیمی میں سافٹ ڈرنک پر پابندی لگانے کا اعلان کردیا تھا ، جس کا اطلاق 14 اگست کے بعد سے ہوگیا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں