تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

صحت مند طرز زندگی تشدد پسند رجحانات کے خاتمے میں معاون

اگر آپ اپنی زندگی میں تشدد پسندی کے منفی رجحان سے بچنا چاہتے ہیں تو ماہرین کا کہنا ہے کہ آپ کو ایک صحت مند طرز زندگی اپنانے کی سخت ضرورت ہے۔

برطانیہ میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق وہ افراد جو ایک صحت مند طرز زندگی گزارتے ہیں، یا اپنی غیر صحت مندانہ عادات کو چھوڑ کر متوازن زندگی کا آغاز کرتے ہیں ان میں تشدد پسندی کا رجحان پیدا ہونے کا امکان کم ہوتا ہے۔

شدت پسندی سے متاثر ممالک میں پاکستان تیسرے نمبر پر *

ماہرین نے بتایا کہ صحت مند طرز زندگی دماغی کارکردگی میں بھی اضافہ کرتا ہے اور ایسے افراد اپنی زندگی میں طے کیے ہوئے مقاصد کو حاصل کرنے میں کامیاب رہتے ہیں۔

food

اس ضمن میں برطانوی ماہرین نے متوازن غذاؤں جیسے پھلوں اور سبزیوں کا استعمال، تلی ہوئی اشیا اور جنک فوڈ سے پرہیز اور ورزش پر زور دیا۔

ماہرین نے واضح کیا کہ اس معمول پر کاربند افراد کی ذہنی صلاحیتوں میں وقت کے ساتھ ساتھ اضافہ ہوتا ہے، یہ مختلف حالات میں خود پر قابو رکھنے میں کامیاب ہوتے ہیں، ان میں تشدد پسندی کے رجحان میں کمی واقع ہوتی ہے جبکہ یہ زندگی میں پیش آنے والے مختلف مسائل کو سمجھدرای سے حل کرنے کے قابل بنتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق خوش آئند بات یہ ہے کہ یہی اثرات ان افراد میں بھی نظر آتے ہیں جو عمر کے کسی بھی حصے میں غیر صحت مند طرز زندگی کو چھوڑ کر صحت مند طرز زندگی اختیار کرتے ہیں۔ ایسے افراد تا عمر صحت مند رہتے ہیں اور ان کا دماغ فعال اور چاق و چوبند رہتا ہے۔

exercise

اس حوالے سے سائنسی و طبی ماہرین نے سب سے اہم فعل جسمانی حرکت کو قرار دیا۔

متحرک طرز زندگی صحت مند بڑھاپے کا ضامن *

ان کا کہنا ہے کہ جسمانی طور پر متحرک رہنے سے نہ صرف جسم چاق و چوبند رہتا ہے بلکہ دماغ بھی اس مصروفیت میں شامل ہوجاتا ہے یوں اس کی غیر فعالیت کے باعث اس کی بوسیدگی کا امکان کم ہوتا ہے، اور یہ منفی خیالات کی طرف متوجہ ہونے سے پرہیز کرتا ہے۔

ماہرین نے تجویز کیا کہ مقررہ وقت پر ورزش کے علاوہ بھی مختلف جسمانی حرکات کو معمول بنایا جائے جیسے سیڑھیاں چڑھنا، چہل قدمی کرنا، گھر کے کام کاج کے دوران حرکت کرنا وغیرہ، یہ افعال جسم میں خون کی روانی کو معمول کے مطابق رکھیں گے یوں امراض قلب سمیت کئی بیماریوں سے بچاؤ ممکن ہوسکے گا۔

Comments

- Advertisement -