اسلام آباد: سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خاندان کے خلاف فلیگ شپ اور العزیزیہ ریفرنس کی سماعت میں نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے جرح مکمل کرلی۔ احتساب عدالت نے اگلی پیشی پر جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیا کو طلب کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی احتساب عدالت میں شریف خاندان کے خلاف فلیگ شپ اور العزیزیہ ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ سماعت میں نواز شریف، ان کی بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن صفدر پیش ہوئے۔
سماعت کے دوران گواہ نورین شہزادی نے بینک ریکارڈ سے متعلق ای میل عدالت میں پیش کردیں تاہم وہ متعلقہ دستاویزات منگوانے سے متعلق ای میل پیش نہ کر سکیں۔
جج نے ان سے استفسار کیا کہ کتنی ای میل ہیں؟ جس پر گواہ کا کہنا تھا کہ مجھے دستاویزات منگوانے سے متعلق کوئی ای میل نہیں ملا۔
نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے استغاثہ کی گواہ نورین شہزاد پر جرح مکمل کرلی۔
جج نے پوچھا کہ صرف 2 گواہ رہ گئے ہیں جس پر نیب پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ واجد ضیا اور تفتیشی افسر پر جرح کرنا باقی ہے۔
عدالت نے آئندہ سماعت پر جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیا کو بطور استغاثہ گواہ طلب کرتے ہوئے العزیزیہ اسٹیل مل ریفرنس کی سماعت 29 مارچ تک ملتوی کردی۔
ایون فیلڈ پراپرٹیز ریفرنس میں احتساب عدالت نے نواز شریف کی متفرق درخواست نمٹا دی۔ عدالت کا کہنا تھا کہ گواہ کے بیان میں اٹھائے گئے اعتراضات پر فیصلہ بعد میں ہوگا۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔