لاہور : ہتک عزت کیس میں میشا شفیع کی طرف سے اپ لوڈکی گئی تصویرعدالت میں پیش کردی گئی ، میشا شفیع نے نے اعتراف کیا کہ 2021 سے پہلے عدالت کے نہ بلانے کا بیان غلطی سے دیا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور کی سیشن عدالت میں گلوکار علی ظفر کی جانب سے میشا شفیع کے خلاف ہتک عزت کیس پر سماعت ہوئی۔
ایڈیشنل سیشن جج خان محمود نے دعویٰ پر سماعت کی۔ گلوکار علی ظفر عدالت میں پیش ہوئے۔
علی ظفر کے وکیل عمر طارق گل نے ویڈیو لنک کے ذریعے میشا شفیع پر جرح کی۔
وکیل نے جرح کے دوران نشاندہی کی کہ آپ نے ایک تصویر عدالت میں پیش کی، جس کو آپ نے جنسی ہراسگی کا ثبوت قرار دیا ، یہ تصویر آپ نے اپنے فیس بک اکاونٹ پر خود اپ لوڈ کی، اس کا کیپشن لکھا کہ آج رات پارٹی ہو گی۔
ایڈووکیٹ نے پوچھا کہ جو تصویر آپ کیپشن کے ساتھ اپ لوڈ کر رہی ہیں، اس کیسے جنسی ہراسگی کا ثبوت کہہ سکتی ہیں۔
Ms. Shafi claimed she felt harassed while taking this picture with Ali Zafar. However, she later goes on to post this picture on her own Facebook along with the caption “tonight we party…”She tried to deny that she didn’t but admitted after confronted with her own FB account. pic.twitter.com/kGCFQZ9Mdm
— M. Umer Tariq Gill (@UmerTariq_Gill) February 23, 2023
اس پر میشا شفیع نے جواب دیا کہ انہیں یاد نہیں، تصویر دیکھ کر کچھ بتائیں گی۔
عدالت میں میشا شفیع کے فیس بک اکاونٹ پر تصویر بھی کھول کر دکھائی گئی، میشا شفیع نے تسلیم کیا کہ یہ اکاونٹ ان کا ہی ہے، جس سے تصویر اپ لوڈ ہوٸی۔
علی ظفر کے وکیل نے یہ بھی پوچھا کہ آپ نے پاکستان آ کر کہا تھا کہ آپ کو عدالت نے 2021 سے کبھی نہیں بلایا، کیا آپ نے جان بوجھ کر غلط بیانی کی۔
جس پر میشا شفیع نے کہا کہ میڈیا سے گفتگو میں غلطی سے یہ جملہ اُن کے منہ سے نکل گیا ہو گا۔
عدالت نے میشا شفیع پر ویڈیو لنک سے جرح کے لیے وکلا کو یکم مارچ کو طلب کرتے ہوٸے سماعت ملتوی کر دی۔
خیال رہے جنسی طورپر ہراساں کا الزام عائد کرنے پر علی ظفر نے میشا شفیع کے خلاف ہتک عزت کا دعوی دائر کررکھا ہے۔