اشتہار

مختاراں مائی کیس : سپریم کورٹ نے ملزمان کو وکیل کرنے کی مہلت دے دی

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے مختاراں مائی کی نظرثانی درخواست پر ملزمان کو وکیل کرنے کے لیے مہلت دیتے ہوئے سماعت 27 مارچ تک ملتوی کردی۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں جسٹس گلزار کی سربراہی میں 3رکنی بینچ نے مختاراں مائی کیس کی سماعت کی ، سماعت میں جسٹس گلزار احمد نے استفسار کیا کہ ملزمان کے وکلا کہاں ہیں ؟ جس پر ملزم رسول بخش نے استدعا کی عدالت کانوٹس کل ملا ،وکیل کرنے کی مہلت دی جائے۔

جسٹس گلزار نے کہا ٹھیک ہے ہم آپ کو مہلت دیتے ہیں، آئندہ تاریخ پر وکیل کے ساتھ عدالت پیش ہوں۔

- Advertisement -

بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 27 مارچ تک ملتوی کردی۔

واضح رہے سنہ 2002 میں پنچایت کے حکم پر مختاراں مائی کو گینگ ریپ کا نشانہ بنایا گیا تھا، جس کے بعد مختاراں مائی نے 14 ملزمان پر زیادتی میں ملوث ہونے کا الزام لگایا تھا۔

اگست 2002 میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 6 ملزمان سزائے موت سنائی تھی جبکہ دیگر 8 افراد کو بری کردیا گیا تھا۔

بعد ازاں 2005 میں لاہور ہائی کورٹ کے ملتان بینچ نے 5 ملزمان کی نظرثانی درخواستوں پر فیصلہ سناتے ہوئے انھیں بری کردیا تھا جبکہ ایک ملزم کی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کردیا گیا تھا۔

مختاراں مائی نے 5 ملزمان کی بریت کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیلیں دائر کی تھیں، جس پر اپریل 2011 میں سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے اپیلیں مسترد کر دی تھیں۔

خیال رہے مختاراں مائی نے سپریم کورٹ میں نظرثانی درخواستیں دائر کی تھیں، جس میں کہا تھا سپریم کورٹ کی جانب سے دیا گیافیصلہ انصاف کی بہت بڑی ناکامی تھی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں