اسلام آباد: سپریم کورٹ میں لیڈی ہیلتھ ورکرز کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی اور سروس اسٹرکچر سے متعلق سماعت کے دوران جسٹس گلزار احمد نے استفسار کیا کہ کیا لیڈی ہیلتھ ورکرز کو تنخواہیں نہیں مل رہی؟۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں لیڈی ہیلتھ ورکرز کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی اور سروس اسٹرکچر سے متعلق سماعت ہوئی۔
عدالت عظمیٰ میں سماعت کے دوران جسٹس گلزار احمد نے استفسار کیا کہ کیا لیڈی ہیلتھ ورکرز کو تنخواہیں نہیں مل رہی؟ جس پر درخواست گزار نے جواب دیا کہ ایک سال سے لیڈی ہیلتھ ورکرز کو تنخواہیں نہیں دی گئیں۔
درخواست گزار نے بتایا کہ سپریم کورٹ نے ہر ماہ یکم کو تنخواہیں ادا کرنے کا حکم دے رکھا ہے، جسٹس گلزار نے استفسار کیا کہ کیا حکومتوں نے ابھی تک سروس سٹرکچر بھی نہیں بنایا؟۔
درخواست گزار نے عدالت عظمیٰ کو آگاہ کیا کہ سروس اسٹرکچر کو عدالتی حکم کے مطابق نہیں بنایا گیا، سپریم کورٹ کے 2 جنوری 2018 کے حکم کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔
سپریم کورٹ آف پاکستان نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو توہین عدالت کی درخواست پرنوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت غیرمعینہ مدت کے لیے ملتوی کردی۔