سندھ بائیکورٹ میں جولائی کے بلز میں سیلز ٹیکس لاگو کرنے کرنے سے متعلق انجمن تاجران سندھ کی درخواست پر سماعت ہوئی۔
درخواستگزار کے وکیل نے موقف اختیار کیاکہ چھوٹے تاجر اس زمرے میں نہیں آتے، حکومت کا فیصلہ غیر قانونی ہے۔ سیلز ٹیکس کا نفاذ بجٹ 2022 میں شامل کیا گیا ہے۔ اس ماہ کے بجلی بلز میں ٹیکس لگا دیا گیا ہے۔ فنانس بل کے مطابق چھوٹے تاجروں پر کمرشل بجلی میں ٹیکس شامل ہونگے۔
عدالت نے وفاقی حکومت ،صوبائی حکومت ایف پی سی سی آئی’کراچی چیمبر آف کامرس اور کے الیکٹرک کو نوٹسز جاری کردیئے۔ عدالت نے فریقین کو 4 اگست کو تفصیلی جواب پیش کرنے کا حکم دیدیا۔
عدالت نے درخواست قابل سماعت ہونے پر بھی دلائل طلب کرلیے۔ درخواست جاوید شمس صدر کراچی ڈویژن انجمن تاجران نے دائر کی گئی تھی۔
درخواست میں انجمن نے ایف پی سی سی آئی اور کے سی سی آئی کو بھی تاجروں کے حقوق محفوظ نہ رکھنے کا ذمےدار قرار دیا۔
واضع رہے حکومتی سطح پر بجٹ کی مشاورت کے لیے بزنس کمیونٹی کو شامل کیا گیا تھا۔ اس کمیٹی کی صدارت زبیر موتی والا خود کر رہے تھے جبکہ صدر ایف پی سی سی آئی بھی کمیٹی کا حصہ تھے۔