اتوار, مئی 18, 2025
اشتہار

ہارٹ اٹیک سے بچنے کیلیے ان 5 ہدایات پر عمل کریں

اشتہار

حیرت انگیز

امراض قلب دنیا بھر میں اموات کی بڑی وجوہات میں سے ایک ہے لیکن اچھی بات یہ ہے کہ ان بیماریوں اور ہارٹ اٹیک پر قابو پانا ناممکن نہیں بس تھوڑی سی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

صحت مند عادات پر عمل پیرا ہونا دل کے دورے یا ہارٹ اٹیک کے امکان کو نمایاں طور پر کم کر سکتا ہے اور طویل مدتی دل کی صحت کو بہتر بنا سکتا ہے۔

ماہرین کے مطابق بہتر نیند، اسکرین ٹائم میں کمی اور ننگے پاؤں کھلے آسمان تلے کھڑے ہونے کی عادات انتہائی اہمیت کی حامل ہیں۔

فطرت اور کھلی فضا

ڈاکٹر وولفسن کا کہنا ہے کہ کوئی شخص جتنا زیادہ وقت کھلی فضا میں گزارتا ہے دل کے دورے کا خطرہ اتنا ہی کم ہوتا ہے۔ تازہ ہوا، قدرتی روشنی اور حرکت دل کی صحت اور مجموعی صحت پر بڑا اثر ڈالتی ہے۔

بہتر نیند

ڈاکٹر وولفسن مشورہ دیتے ہیں کہ کسی بھی شخص کی نیند کا موجودہ وقت جو بھی ہو اسے ایک گھنٹہ پہلے کیا جا سکتا ہے۔ اچھی نیند دل کو وہ آرام دیتی ہے جس کی اسے ضرورت ہوتی ہے۔ اچھی نیند بہتر بحالی اور ہارمونز کے توازن میں مدد کرتی ہے۔

 اسکرین ٹائم میں کمی

ڈاکٹر وولفسن ٹیکنالوجی کے استعمال کو کم کرنے کی تجویز دیتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ آلات کا استعمال کم کرنے سے کوئی بھی شخص بہتر محسوس کرتا ہے۔ سکرین کا کم استعمال بہتر نیند، تناؤ میں کمی اور دل کی صحت کے لیے صحت مند عادات پر عمل کرنے کے لیے زیادہ وقت مہیا کرتا ہے۔

 ننگے پاؤں کھڑا ہونا

ڈاکٹر وولفسن کا کہنا ہے کہ فطرت میں ننگے پاؤں کھڑا ہونا جسے ارتھنگ کہتے ہیں دل کی صحت کے لیے فائدہ مند ہے۔ ارتھنگ سوزش کو کم کرتی اور خون کی گردش کو بہتر بناتی ہے۔

 شکر گزاری کی مشق

ڈاکٹر وولفسن کہتے ہیں کہ دن میں کم از کم ایک بار خدا کا شکر ادا کرنے کے ذریعے شکر گزاری کی مشق دل کی صحت اور مجموعی طور پر جسمانی اور ذہنی صحت کو بہتر بناتی ہے۔

شکر گزاری کے لیے وقت نکالنا تناؤ کے احساس کو کم کر سکتا ہے اور مزاج کو بہتر بنا سکتا ہے۔ یہ کورٹیسول کی سطح کو کم کر کے دل کی صحت کی حمایت کرتا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نوٹ : مندرجہ بالا تحریر معالج کی عمومی رائے پر مبنی ہے، کسی بھی نسخے یا دوا کو ایک مستند معالج کے مشورے کا متبادل نہ سمجھا جائے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں