اسلام آباد: ایوان بالا میں اجلاس کے دوران گرما گرمی کا معاملہ پیش آیا، نقطہ اعتراض پر بات کرنے سے روکنے پر سینیٹر حافظ حمد اللہ نے ایجنڈے کی کاپی پھاڑ کر اجلاس سے احتجاجاً واک آؤٹ کیا۔
تفصیلات کے مطابق رضا ربانی کی زیرصدارت سینیٹ کا اجلاس ہوا جس میں حافظ حمد اللہ نقطہ اعتراض پر بات کرنا چاہتے تھے مگر چیئرمین سینیٹ نے انہیں بات کرنے کی اجازت نہیں دی مگر وہ مسلسل اپنی بات کرتے رہے۔
چیئرمین سینیٹ نے حافظ حمد اللہ کو بات کرنے سے روکا اور نشست پر بیٹھنے کا حکم کیا تاہم سینیٹر نے اپنے احتجاج کو جاری رکھا جس کے بعد سینیٹر نہال ہاشمی، فرحت اللہ بابر نے انہیں سمجھانے کی کوشش کی۔
سینیٹر حمد اللہ کا کہنا تھا کہ ’کوئی ایوان کو یرغمال نہیں بنا سکتا کیونکہ یہاں بیٹھے اراکین بھیڑ بکریاں نہیں ہیں‘۔
رضا ربانی نے جب سینیٹر کے خلاف کارروائی کا انتباہ دیا تو حافط حمد اللہ نے ایجنڈے کی کاپی پھاڑی اور اجلاس سے واک آؤٹ کر گئے۔
چیئرمین سینیٹ نے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ’میرا کام نہیں کہ قائد ایوان اور قائد حزب اختلاف کو مشورہ دوں، بحیثیت چیئرمین سینیٹ ایوان بالا کی رکھوالی میری ذمہ داری ہے‘۔
اُن کا کہنا تھا کہ ’ہم نے پہلے بھی ایک قانون کے تحت سب کے احتساب کا موقع ضائع کیا تاہم اب ایوان وقت پر الیکشن کرانے کا تاریخی موقع ضائع نہ کرے‘۔