کینبرا: آسٹریلیا میں تاریخ کی بدترین گرمی سے ملک میں چمگادڑوں کی ایک قسم فلائنگ فاکس کی ایک تہائی آبادی کا خاتمہ ہوگیا۔ چمگادڑوں کی یہ قسم پہلے ہی معدومی کے خطرے کا شکار ہے۔
رواں برس آسٹریلیا میں درجہ حرارت 42 سینٹی گریڈ سے تجاوز کرگیا جو ان چمگادڑوں کے لیے ناقابل برداشت تھا جس کے بعد ان کی اموات واقع ہونے لگیں۔
مقامی افراد کا کہنا ہے کہ انہوں نے کئی مردہ چمگادڑیں اپنے گھروں کے لان، سوئمنگ پولز اور دیگر مقامات پر دیکھیں۔
ویسٹرن سڈنی یونیورسٹی کے محققین کے مطابق 26 اور 27 نومبر کو آسٹریلیا میں شدید گرم درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا جس سے 23 ہزار چمگادڑیں موت کے منہ میں چلی گئیں۔
ان کے مطابق مرنے والی چمگادڑوں کی تعداد زیادہ بھی ہوسکتی ہے۔
چمگادڑوں کی یہ قسم فلائنگ فاکس کہلاتی ہے اور ان کی آنکھوں کے گرد ہلکے رنگ کا فر ہوتا ہے۔ یہ پاپا نیو گنی، انڈونیشیا اور سالمون آئی لینڈز میں بھی پائی جاتی ہیں۔
آسٹریلیا میں یہ چمگادڑیں شمالی کوئنز لینڈ کے ایک مخصوص حصے میں پائی جاتی ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ آسٹریلیا میں ان کی تعداد 75 ہزار ہے۔
یہ چمگادڑیں نہایت کمیاب ہیں اور اس سے قبل طوفانوں میں ان کی بڑی تعداد موت کا شکار ہوجاتی تھی، تاہم اب شدید گرمی بھی ان کے لیے خطرہ ثابت ہورہی ہے جس پر ماہرین تشویش کا شکار ہیں۔