کراچی : شہر قائد میں شہریوں کی قاتل ہیوی ٹریفک مافیا کے ہاتھوں بے گناہ شہریوں کے قتل عام کی وارداتیں رکنے کا نام نہیں لے رہیں۔
اب اس کو ستم ظریفی کہا جائے یا قسمت کا کھیل کہ ملک کا سب سے بڑا شہر کراچی ٹریفک حادثات میں بھی سب سے آگے ہے جہاں آئے دن ٹریفک حادثات میں زیادہ تر موٹر سائیکل سوار افراد کی جان جاتی ہے۔
اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق کراچی میں رواں سال جنوری سے آج مارچ تک 83 روز کے اندر ہیوی ٹریفک مافیا (بڑی گاڑیوں) کی وجہ سے 68 شہری اپنی جان سے گئے۔
ایک رپورٹ کے مطابق شہر قائد میں ان 3 ماہ کے دوران تیز رفتار ڈمپر کی ٹکر سے جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 17بتائی جارہی ہے۔
اس کے علاوہ ٹریلر کی ٹکر سے 24 اور واٹر ٹینکر کی ٹکر سے 14شہری جان کی بازی ہارے جبکہ منی ٹرک کی ٹکر سے 5 اور بس کی ٹکر سے 8 افراد جاں بحق ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق رواں برس کراچی کی سڑکوں پر مختلف ٹریفک حادثات میں جاں بحق افراد کی مجموعی تعداد 216 تک جا پہنچی ہے۔
دوسری جانب اگر ایسے واقعات کے حوالے سے ان کا بغور جائزہ لیا جائے تو یہ نات سامنے آتی ہے کہ سڑکوں پر لوگوں کا مشتعل رویہ بہت عام ہے، لوگ جلدی جانے کے چکر میں تیز رفتار گاڑیوں کا پیچھا کرتے ہیں۔
اس کے علاوہ ٹریفک قوانین کی پروا نہیں کی جاتی، ان ڈرائیورز کو ہراساں کیا جاتا ہے جو اسٹاپ سائن پر ٹریفک قوانین کی پاس داری کررہے ہوتے ہیں، سڑک پار کرنے والے راہ گیروں کو خوف زدہ کیا جاتا ہے جبکہ فٹ پاتھ پر پارکنگ جیسے مناظر بھی اس شہر کا معمول ہیں۔
ساتھ ہی موٹر سائیکل سوار نوجوان بھی کوتاہی کے مرتکب ہوتے ہیں۔ زیادہ تر انڈیکیٹر دیے بغیر تیز رفتاری سے لین تبدیل کرنے کی کوشش کرتے ہیں یا بہت زیادہ افراد سوار کرکے موٹر سائیکل چلاتے ہیں، ہیلمٹ نہیں پہنتے اور موٹر سائیکل روکے بغیر موبائل فونز استعمال کرتے ہیں۔