بیروت: لبنان کی مزاحمتی تحریک حزب اللہ کے سربراہ نعیم قاسم کا بشا الاسد حکومت کے خاتمے کے بعد اہم بیان سامنے آیا ہے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق حزب اللہ سربراہ نعیم قاسم نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ بشار الاسد حکومت کے خاتمے کے بعد ہم نے ایران سے شام کے راستے ہونے والی عسکری سپلائی کا راستہ فی الحال کھو دیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق نعیم قاسم کا اپنی تقریر میں کہنا تھا کہ شام کو خطرناک توسیع پسند دشمن کا سامنا ہے اور شام میں گولان پہاڑیوں کے بفرزون پر اسرائیلی فوج کا قبضہ اس کا ثبوت ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ شام کے حالات کو مستحکم کرنے تک شامی باغیوں کے بارے میں رائے قائم نہیں کرسکتے، امید ہے نئی شامی حکومت تمام فورسز اور جماعتوں کو حکومت میں شامل کریگی۔
نعیم قاسم نے کہا کہ امید ہے کہ شام کے نئے حکمران بھی اسرائیل کو دشمن ہی تسلیم کریں گے اور اسرائیل سے معمول کے تعلقات استوار نہیں کریں گے۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے نومنتخب امریکی صدر ٹرمپ کوشام میں کارروائیوں سے متعلق بتایا کہ شام سے تنازع میں ہماری کوئی دلچسپی نہیں ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے امریکا کے نومنتخب صدر ٹرمپ سے ٹیلیفونک رابطے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ٹرمپ سے شام میں پیش رفت اور غزہ سے یرغمالیوں کی بحفاظت رہائی پرتفصیلی گفتگو ہوئی۔
غزہ میں اسرائیلی بمباری سے الجزیرہ کا کیمرہ مین شہید
اُن کا کہنا تھا کہ شام میں اسرائیلی کارروائیاں شام سے اسرائیل کو ممکنہ خطرات سے بچانے اور اسرائیل کے ساتھ سرحدی علاقے میں دہشت گردوں کے ٹھکانے بننے سے روکنے کے لیے ہیں۔