تل ابیب : حزب اللہ نے شمالی اسرائیل میں متعدد فوجی اڈوں کو ڈرون سے نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے، تاہم اسرائیلی حکام کی جانب سے حملوں کو ناکام بنانے کا جوابی دعویٰ کیا گیا ہے۔
لبنان کی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ اور اسرائیلی فوج کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے اس حوالے سے حزب اللہ کی جانب سے اسرائیل پر ڈرون حملے بھی کیے گئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق حزب اللہ کا کہنا ہے کہ اس نے آج شام حیفہ اور کارمل کے علاقے میں کئی فوجی ٹھکانوں پر بمباری کی۔
اس میں حیفا ٹیکنیکل، حائفہ نیول، سٹیلا مارس اور تیرا کارمل کے اڈے شامل ہیں، حزب اللہ ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ اس نے پہلی بار نیشر بیس کو بھی نشانہ بنایا، جس میں حیفہ کے جنوب مشرق میں ایک گیس اسٹیشن بھی شامل ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی میڈیا کے مطابق حزب اللہ کی جانب سے داغے جانے والے ڈرونز میں سے ایک ڈرون اسرائیلی شہر نہاریا کی ایک عمارت سے ٹکرا گیا جس کے نتیجے میں عمارت کی بالکونی کو معمولی نقصان پہنچا۔
اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ حزب اللہ نے اسرائیلی شہر جلیلی پر 20 راکٹ داغے، جن میں سے کچھ کو ناکام بنادیا گیا۔
حزب اللہ کے حملوں کے باعث اسرائیلی شہر حیفہ سمیت دیگر مقامات پر خطرے کے سائرن گونجنے لگے اور ان مقامات پر موجود اسرائیلی شہری خوف و ہراس کا شکار ہوگئے اور فوری طور پر مختلف جگہوں پر بنائے گئے زیر زمین بنکرز میں چھپ گئے۔