جمعرات, اپریل 17, 2025
اشتہار

حزب اللہ نے اپنے ہتھیاروں پر بات چیت کیلیے شرط رکھ دی

اشتہار

حیرت انگیز

بیروت: مزاحمتی تنظیم حزب اللہ نے اپنے ہتھیاروں پر لبنانی صدر جوزف عون سے بات چیت کو اسرائیلی فوج کے انخلا سے مشروط کر دیا۔

خبر رساں ایجنسی روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق حزب اللہ کے سینئر عہدے داار نے مزاحتمی تنظیم کو غیر مسلح کرنے کے مطالبہ پر کہا واضح کیا ہے کہ اگر اسرائیلی فوج جنوبی لبنان سے نکل جاتی ہے تو ہم اپنے ہتھیاروں پر لبنانی صدر سے بات چیت کیلیے تیار ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ صدر جوزف عون جلد ہی حزب اللہ کے ساتھ اس کے ہتھیاروں کے بارے میں بات چیت شروع کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

گزشتہ سال اسرائیل کے ساتھ جنگ کے دوران حزب اللہ کے سرکردہ رہنما اور جنگجو شہید ہوئے جبکہ اسرائیل نے مزاحمتی تنظیم کے راکٹ ہتھیاروں کا بڑا حصہ تباہ کرنے کا دعویٰ بھی کیا۔

حزب اللہ کے سینئر عہدے دار کا کہنا ہے کہ تنظیم قومی دفاعی حکمت عملی کے تناظر میں اپنے ہتھیاروں پر بات چیت کیلیے تیار ہے لیکن اس کا انحصار اسرائیل پر ہے کہ وہ جنوبی لبنان میں پانچ پہاڑی چوٹیوں سے اپنی فوجیں نکلتا ہے یا نہیں۔

پیشرفت پر حزب اللہ کے میڈیا آفس نے فوری طور پر تبصرہ نہیں کیا جبکہ ایوان صدر نے بھی اس پر بیان جاری کرنے سے انکار کیا ہے۔

اسرائیل نے جنگ کے دوران جنوبی لبنان میں اپنی فوج بھیجی تھی جو اب بڑی حد تک انخلا کر چکی ہے لیکن اس نے فروری میں پانچ پہاڑی مقامات کو نہ چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔

نومبر 2024 سے جنگ بندی معاہدے کے باوجود اسرائیل لبنان میں فضائی حملے کر رہا ہے جبکہ دوسری جانب امریکا کا مطالبہ ہے کہ حزب اللہ خود کو غیر مسلح کر دے۔

پیر کو روئٹرز نے اپنی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ عراق میں متعدد مسلح گروپ امریکا میں ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ بڑھتے ہوئے تنازعے کے خطرے کو ٹالنے کیلیے پہلی بار غیر مسلح ہونے کیلیے تیار ہیں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں