جمعرات, مئی 15, 2025
اشتہار

حزب اللہ کے راکٹوں کا ہدف موساد کے خفیہ ٹھکانے تھے، اسرائیلی میڈیا کا دعویٰ

اشتہار

حیرت انگیز

اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ حزب اللہ کے راکٹوں کا ہدف موساد کے خفیہ ٹھکانے تھے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق حزب اللہ نے اسرائیل پر ایک بار پھر راکٹوں کی بارش کر دی ہے، اسرائیلی میڈیا نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ لبنانی گروپ کا ارادہ راتوں رات وسطی اسرائیل میں ملٹری انٹیلی جنس اور موساد کے ٹھکانوں پر حملہ کرنا تھا۔

اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ حزب اللہ نے ایک اسٹریٹجک ہدف کو نشانہ بنایا، جب کہ اسرائیلی فوج نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ اس نے قبل از وقت لبنانی گروپ کے ٹھکانوں پر حملے کیے، اور جنوبی لبنان میں سیکڑوں راکٹ لانچروں کو تباہ کر دیا۔

اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان تنازعہ کے آغاز کے بعد سے یہ اسرائیلی فوج کی طرف سے کیا گیا سب سے بڑا حملہ تھا، ایک وسیع حملہ جس میں 40 مقامات کو نشانہ بنایا گیا۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ انھوں نے جو بھی حملے کیے وہ اپنے دفاع میں تھے، نیتن یاہو نے بھی ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل نے لبنانی گروپ کے خطرے کو دور کرنے کے لیے قبل از وقت حملے کیے۔

حزب اللہ اور اسرائیل نے ایک دوسرے پر میزائل حملے شروع کر دیے

تاہم دوسری طرف حزب اللہ نے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے قبل از وقت کارروائیوں اور گروپ کے اہداف کو نشانہ بنانے اور گروپ کے حملوں میں رکاوٹ کے دعوے بے بنیاد اور زمینی حقائق کے منافی ہیں۔

لبنانی گروپ نے کہا کہ تمام ڈرون اپنی سائٹوں سے مخصوص اوقات میں لانچ کیے گئے، اور یہ سرحد پار کر کے اسرائیل میں ’متعدد راستوں سے اپنے مطلوبہ اہداف کی طرف‘ گئے، اور اس طرح، آج کے لیے ’’ہمارا فوجی آپریشن مکمل ہو گیا ہے۔‘‘ حزب اللہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ آج کسی وقت اس کے سربراہ حسن نصر اللہ ان حملوں کی تفصیلات ٹی وی خطاب میں بتائیں گے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں