کراچی: شہرِ قائد میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ایک اعلی سطح اجلاس میں سی پیک منصوبوں اور چینیوں کے سیکورٹی پلان کا تفصیلی جائزہ لیا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں منعقد ہونے والے ایک اعلیٰ سطح اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ چینیوں کے ساتھ کام کرنے والے پاکستانی ملازمین کی از سرِ نو تصدیق کرائی جائے گی۔
[bs-quote quote=”سی پیک منصوبوں کی سیکورٹی پر مامور اسپیشل سیکورٹی یونٹ کو جدید ہتھیار دینے کی سفارش” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پاک چین اقتصادی راہ داری (سی پیک) منصوبوں اور چائنیز کے ساتھ کام کرنے والوں کی سیکورٹی کلیئرنس ہوگی۔
اجلاس میں چائنا پاکستان اکانومک کوریڈور کے منصوبوں کی سیکورٹی پر مامور اسپیشل سیکورٹی یونٹ کو جدید ہتھیار دینے کی بھی سفارش کی گئی۔
اجلاس میں سیکورٹی اہل کاروں کو ہتھیاروں کی فراہمی فوری یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی، جب کہ اسپیشل سیکورٹی یونٹ کو سفری اور رہائشی سہولتیں بھی یقینی بنانے کا حکم دیا گیا۔
اجلاس میں سفارش کی گئی کہ سی پیک، چائنیز سیکورٹی اور پولیس کے لیے پولیس پیٹرولنگ بوٹس خریدی جائیں، پولیس پیٹرولنگ بوٹس ساحلی علاقوں میں سیکورٹی کی ذمہ داری ادا کریں گی۔
یہ بھی پڑھیں: چینی قونصلیٹ پرحملہ سی پیک کے خلاف سازش ہے، وزیراعظم عمران خان
اجلاس میں چینیوں کے رہائشی علاقوں میں سی سی ٹی وی کیمرے اور پیٹرولنگ بڑھانے کی بھی ہدایت کی گئی۔
خیال رہے کہ 23 نومبر کو دہشت گردوں نے کراچی میں چینی قونصل خانے پر حملہ کیا تھا، حملہ آوروں نے چینی قونصل خانے کے دروازے پر تعینات پولیس اہل کاروں کو نشانہ بنایا۔ وزیرِ اعظم عمران خان نے اس حملے کو سی پیک کے خلاف سازش قرار دیا۔