تازہ ترین

اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف سے 1.1 ارب ڈالر موصول

کراچی: اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف سے 1.1...

سابق وزیراعظم شاہد خاقان کے سر پر لٹکی نیب کی تلوار ہٹ گئی

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے سر پر لٹکی...

پیٹرول یکم مئی سے کتنے روپے سستا ہوگا؟ شہریوں کے لیے بڑا اعلان

اسلام آباد: یکم مئی سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں...

وزیراعظم شہبازشریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے اہم ملاقات

ریاض: وزیراعظم شہبازشریف کی سعودی ولی عہد اور...

پاکستان کیلیے آئی ایم ایف کی 1.1 ارب ڈالر کی قسط منظور

عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف بورڈ نے پاکستان...

تم نے حجاب پہنا ہے کیفے میں نہیں آ سکتی، باحجاب خاتون نشرح کے ساتھ پیش آنے والے واقعے کی تفصیلات

نئی دہلی: بھارتی دار الحکومت نئی دہلی میں باحجاب مسلم خاتون کو کھانا کھانے کے لیے کیفے میں داخل ہونے سے روک دیا گیا۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت میں مسلمانوں کے خلاف بڑھتے ہوئے نفرت انگیز جرائم کے باعث حجاب پہننے والی خواتین اور طالبات کو اکثر ہراساں کیا جاتا ہے، متاثرہ مسلم خاتون نے کہا کہ انھیں جنوبی دہلی میں جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی کے قریب ایک کیفے میں داخل ہونے سے روکا گیا۔

خاتون کی شکایت پر کیفے کے ایم ڈی نے باقاعدہ طور پر معذرت کی ہے، منیجنگ ڈائریکٹر نے ماربیا کے انسٹاگرام پیج پر لکھا کہ زیادہ تر عملہ عید کی وجہ سے چھٹی پر تھا جب کہ ریسٹورنٹ کے دو ملازمین جنھوں نے بدتمیزی کی وہ غیر تربیت یافتہ ہیں، اور انھوں نے نادانستہ طور پر یہ حرکت کی ہے، ڈائریکٹر نے کہا کہ ’’اب آپ کو یہ ملازمین کیفے میں نظر نہیں آئیں گے۔‘‘

متاثرہ خاتون 26 سالہ نشرح نے واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ’’یہ واقعہ نیو فرینڈز کالونی کے ماربیا کیفے میں اس وقت پیش آیا جب میں ایک دوست کے ہمراہ دوپہر کے کھانے کے وقت وہاں گئی، کیفے کے عملے نے ہمیں روک کر پوچھا کہ کیا ہمارے پاس ریزرویشن ہے، ہم نے نفی میں جواب د یتے ہوئے کہا کہ ہم ابھی ٹیبل بک کرائیں گے، اس کے بعد عملے نے ہمیں بتایا کہ کیفے میں حجاب کی اجازت نہیں ہے۔‘‘

نشرح نے کہا ’’ہم حیران رہ گئیں اور اس سے بحث کیے بغیر وہاں سے چلی گئیں، بعد میں میں نے اس بات کی تصدیق کرنے کے لیے کیفے کو فون کیا کہ آیا انھیں جو کچھ بتایا گیا وہ سچ ہے، تو جواب ملا کہ وہ حجاب پہن کر اندر آنے کی اجازت نہیں دیتے، جب اس کی وجہ پوچھی گئی تو کہا گیا کہ یہ ان کی پالیسی ہے۔‘‘

واضح رہے کہ بھارت میں تعلیمی اداروں کے علاوہ عوامی مقامات پر بھی حجاب اب ایک متنا زع موضوع بن کر ابھر رہا ہے، اور با حجاب طالبات اور خواتین کو تعصب کا نشانہ بنایا جاتا ہے، گزشتہ دو برسوں سے تعلیمی اداروں کے احاطے میں حجاب پہننا ایک سیاسی موضوع بنا ہوا ہے۔ یہ لہر 2021 میں کرناٹک سے شروع ہوئی اور 2024 میں راجستھان تک پہنچ گئی۔ بھارت میں کئی ایسے واقعات درج ہوئے ہیں جہاں باحجاب خواتین کو امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑا۔

Comments

- Advertisement -