ہفتہ, فروری 1, 2025
اشتہار

لندن میں پاکستانی طالبہ حنا بشیر کا قتل، ممبر پارلیمنٹ کا وزیر اعظم سے اقدامات کا مطالبہ

اشتہار

حیرت انگیز

لندن: برطانوی دارالحکومت لندن میں فیصل آباد سے تعلق رکھنے والی 21 سالہ طالبہ حنا بشیر کے قتل نے پاکستانی کمیونٹی کی تشویش میں مزید اضافہ کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق لندن میں ایک پاکستانی طالبہ حنا بشیر کے بہیمانہ قتل نے پاکستانی کمیونٹی میں تحفظ کے حوالے سے تشویش بڑھا دی ہے۔

علاقے کے ممبر پارلیمنٹ نے اس معاملے کو پارلیمنٹ میں اٹھایا اور برطانوی وزیر اعظم سے خواتین کے تحفظ کے لیے اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

ممبر پارلیمنٹ سام ٹیری نے کہا کہ انھوں نے پاکستانی طالبہ حنا بشیر اور زارا علینہ کے قتل کا معاملہ اعلیٰ سطح پر اٹھایا ہے۔

انھوں نے کہا کہ سخت سزاؤں کے ساتھ ساتھ معاشرے کی تربیت بھی ضروری ہے، تاکہ خواتین خود کو محفوظ سمجھیں، انھوں نے مزید کہا کہ برطانیہ میں ہر تین روز میں ایک عورت کو قتل کر دیا جاتا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ خواتین پر تشدد کو بھی نفرت پر مبنی جرم (ہَیٹ کرائم) قرار دیا جائے، تاکہ انصاف کے تقاضے پورے ہوں۔

انھوں نے کہا کہ خواتین کو محفوظ بنانے کے لیے تمام اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔

دوسری طرف محمد بشیر خان ککے زئی ٹھیکیدار کی بیٹی حنا بشیر کی میت پاکستان پہنچ گئی ہے، اور اس کے نماز جنازہ کا بھی اعلان کر دیا گیا ہے، اہل خانہ کے مطابق مقتولہ حنا کی نماز جنازہ ہفتہ 30 جولائی صبح ساڑھے 9 بجے جڑانوالہ چک نمبر 56 میں ادا کی جائے گی۔

واضح رہے کہ حنا بشیر کے فیملی فرینڈز کا کہنا ہے کہ وہ پیر 11 جولائی کو لندن کے الفرڈ علاقے میں ڈنر سے قبل ایک دوست کے گھر کھانے کی کچھ اشیا لینے گئی، اور پھر واپس نہیں آئی، 14 جولائی کو پولیس نے سراغ رساں کتوں کی مدد سے اس کی لاش جنگل سے ایک سوٹ کیس سے برآمد کر لی۔

معلوم ہوا کہ پاکستانی نژاد طالبہ کا قاتل اس کا دوست 26 سالہ محمد ارسلان خان تھا، جو اسی کے گاؤں سے تعلق رکھتا تھا اور حال ہی میں تعلیم حاصل کرنے کی غرض سے لندن آیا تھا، پولیس نے اسے گرفتار کر لیا ہے، ارسلان نے قتل کا اعتراف بھی کر لیا ہے۔

اہم ترین

مزید خبریں