اسلام آباد : سپریم کورٹ نے سندھ میں ہندو برادری کی زمینوں پرقبضہ کرنے والے افراد کو نوٹسز جاری کردیئے، چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ مبینہ قابضین کی فہرست ہمارے پاس آ گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں صوبہ سندھ میں ہندو برادری کی زمینوں پر قبضے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔
عدالت عظمیٰ میں سماعت کے آغاز پر ممبر قومی اسمبلی رمیش کمار نے کہا کہ لاڑکانہ سے زمینوں پر قبضے کی46شکایات تھیں، سب کا جواب آگیا ہے۔
اس موقع پر چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ قبضہ کرنے والوں کو نوٹس بھیج کر بلانا پڑے گا، انہوں نے رمیش کمار سے کہا کہ آپ کہتے ہیں کہ خورشید شاہ نے بھی قبضہ کر رکھا ہے جبکہ خورشید شاہ کہتے ہیں کہ انہوں نے کوئی قبضہ نہیں کیا جس پر رمیش کمار نے کہا کہ کمشنر لاڑکانہ نے بھی اس کی تصدیق کی ہے۔
چیف جسٹس کا مزید کہنا تھا کہ ہندو برادری کی زمینوں پر قبضہ کرنے والوں کو نوٹس کررہے ہیں، مبینہ قابضین کی فہرست ہمارے پاس آ گئی ہے، بعد ازاں سپریم کورٹ نے ہندو برادری کی زمینوں پرقبضہ کرنے والےافراد کو نوٹسز جاری کردیئے
بعد ازاں سپریم کورٹ آف پاکستان نے سندھ میں ہندوبرادری کی جائیدادوں پر قبضے سے متعلق کیس کی سماعت آئندہ تاریخ تک ملتوی کردی۔
مزید پڑھیں: سپریم کورٹ نے ہندو برادری کی جائیدادوں پرقبضے سے متعلق رپورٹ طلب کرلی
واضح رہے کہ گزشتہ سماعت میں عدالت عظمیٰ نے ریمارکس دیئے تھے کہ بنیادی طور پر ہم نے ڈاکٹر بھگوان داس کی بیگم کی شکایت پرنوٹس لیا تھا، اے جی سندھ نے بتایا تھا کہ ڈاکٹربھگوان داس کے کئی مقدمات ہائی کورٹ میں چل رہے ہیں۔