بدھ, مئی 14, 2025
اشتہار

خیرپورسے مبینہ طور پراغوا ہونے والی ہندو لڑکی بازیاب

اشتہار

حیرت انگیز

خیرپور: سندھ کے شہرخیرپورسے مبینہ طورپراغوا ہونے والی ہندو لڑکی کو بازیاب کرالیا گیا ہے، لڑکی کے والدین کا دعویٰ ہے کہ ان کی بیٹی کو اغوا کیا گیا ہے، جبکہ لڑکی کا موقف ہے کہ وہ اپنی مرضی سے گئی تھی۔

تفصیلات کے مطابق خیرپور کی رہائشی اور شاہ عبدالطیف یونیورسٹی کی طلبہ آرتی کماری کے اغوا کا مقدمہ ان والدین کی جانب سے درج کیا گیا تھا۔مقدمہ میں والدین نے موقف اپنایا تھا کہ ان کی بیٹی کو اغوا کرکے ان سے زبردستی اسلام قبول کروایا گیا۔

بعدازاں خیرپور پولیس نے کارروائی کی اور دونوں کو لاہور سے برآمد کر لیا۔ آرتی کماری اور حسنین پٹھان کو خیرپور میں جوڈیشنل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا۔

آرتی کماری نے عدالت کو بتایا کہ وہ مرضی سے مسلمان ہوئی اور حسنین سے پسند کی شادی کی ہے۔حسنین پٹھان کو عدالت نے دو دن کے جسمانی ریمانڈ پر خیرپور پولیس کے حوالے کردیا۔پولیس کی حسنین پٹھان سے مزید تفتیش جاری ہے۔

رواں سال مارچ میں گھوٹکی سے دو لڑکیوں کے اغوا کا معاملہ میڈیا کی زینت بنا تھا ۔ ہندو برادری سے تعلق رکھنے والی لڑکیوں کے والدین کا کہنا تھا کہ ان کی بیٹیاں کم عمر ہیں ، انہیں اغوا کیا گیا ہے۔ تاہم بعد میں عدالت نے طبی جانچ کی بنا پرانہیں بالغ قرار دیا۔

یاد رہے کہ وزیرِ اعظم عمران خان نے سندھ اور پنجاب حکومت کو ہدایت کی ہے کہ اس معاملے پر مشترکہ حکمت عملی اختیار کی جائے اور حکومت سندھ ایسے واقعات کے تدارک کے لیے ٹھوس اقدامات بھی کرے۔

ادھر صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ نے اے آر وائی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت کی پوری کوشش ہے کہ ایسے واقعات رونما نہ ہوں، واقعے پر سخت ایکشن لیا جا رہا ہے، اس معاملے پرقانون سازی بھی ہوئی ہے۔

انھوں نے کہا کہ اقلیتوں کے تحفظ کے لیے بلاول بھٹو کے واضح احکامات ہیں، اقلیتوں کو سینیٹ اور قومی و صوبائی اسمبلی میں نمائندگی بھی دی گئی ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں