ممبئی: ہندو انتہا پسند تنظیم ’ہندو جنجاگرتی سمیتی‘ نے بالی وڈ اداکار نوازالدین صدیقی اور آن لائن گیمنگ پلیٹ فارم ’بگ کیش پوکر‘ کے مالک انکور سنگھ کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کر دیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق دائیں بازو کی ہندو تنظیم نے دعویٰ کیا ہے کہ نوازالدین صدیقی نے گیمنگ ایپ کی تشہیر کیلیے حالیہ اشتہار میں پولیس افسر کا روپ دھار کر مہاراشٹر پولیس کی توہین کی۔
یہ تنازع ’بگ کیش پوکر‘ کے اشتہار سے پیدا ہوا جس میں نوازالدین صدیقی مہاراشٹر کے پولیس افسر کے لباس میں نظر آئے اور لوگوں کو ایپ استعمال کرنے کی ترغیب دی۔
ہندو جنجاگرتی سمیتی کے مطابق مذکورہ اشتہار مہاراشٹر پولیس کی ساکھ کو نقصان پہنچتا ہے کیونکہ یہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو جوئے سے جوڑ رہا ہے۔
تنظیم کی سماجی بہبود کی مہم کے مہاراشٹر کے ریاستی کوآرڈینیٹر ابھیشیک مروکاٹے نے ممبئی پولیس کمشنر اور مہاراشٹر کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس کو لکھے گئے خط میں نوازالدین صدیقی کے خلاف شکایت کی۔
خط میں نوازالدین صدیقی اور انکور سنگھ دونوں کے خلاف مہاراشٹر سول سروسز (ڈسپلن اینڈ اپیل) رولز 1979 اور 1951 کے پولیس ایکٹ کے تحت سخت کارروائی کا مطالبہ کیا گیا۔
ہندو تنظیم نے خدشہ اظہار کیا کہ اس طرح کے اشتہارات میڈیا میں پولیس کی وردی کے غیر قانونی اور غیر اخلاقی استعمال کو فروغ دے سکتے ہیں۔
خط میں اس بات پر زور دیا گیا کہ پولیس کو جوئے جیسی سرگرمیوں میں حصہ لینے والے کے طور پر پیش کرنا اس کی محنت اور لگن کو نقصان پہنچاتا ہے۔
ابھیشیک مروکاٹے نے مزید روشنی ڈالی کہ مہاراشٹر پولیس کو سخت محنت سے تربیت دی جاتی ہے لیکن یہ اشتہار یہ تجویز کرنے کی کوشش کر رہا ہے کہ آن لائن جوا کھیلنا انہیں مہارت دیتا ہے۔
ہندو تنظیم نے نہ صرف پولیس کو شکایت دی بلکہ مہاراشٹر کے وزیر داخلہ دیویندر فڑنویس سے بھی اس معاملے میں مداخلت کرنے کا مطالبہ کیا۔