پاکستان انڈسٹری کی معروف اداکارہ حرا ترین کا کہنا ہے کہ پاکستان میں جو مزے خواتین کے ہیں، عورتوں کے ایسے مزے کہیں بھی نہیں۔
اداکارہ حرا ترین نے حال ہی میں ایک پوڈکاسٹ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے مختلف معاملات پر بات کرنے سمیت خواتین کے مسائل پر بھی کھل کر بات کی۔
اداکارہ نے بتایا کہ مجھے عورت مارچ میں شرکت کرنے کی دعوت ملی تھی لیکن میں نے اس میں شرکت نہیں کی، کیوں کہ اب اس مارچ کے کئی مقاصد ہیں، اس طرح کے مارچ میں خالص خواتین کے حقوق اور خود مختاری کے لیے نہیں ہوتیں۔
View this post on Instagram
اداکارہ نے کہ کہ عورت مارچ سے منسلک مختلف چیزوں کی وجہ سے بھی میں اس میں شرکت نہیں کرتی لیکن میں عورتوں کے حقوق کے لیے ہونے والے مظاہروں میں شریک ہوتی رہی ہوں۔
حرا ترین نے کہا کہ فیمنسٹ ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ آپ خواتین کے حقوق کے لیے ایک ہی انداز میں بات کریں، ہمارے ملک میں اس وقت ایک طرف یکساں حقوق کی بات ہو رہی ہے تو دوسری طرف مردوں سے برتری کی بحث ہو رہی ہے۔
View this post on Instagram
اداکارہ نے پروگرام میں بات کرتے ہوئے کہا کہ خواتین پر تشدد کا کوئی مقصد نہیں، اس طرح کا رویہ ہر صورت میں قابل مذمت ہے، اس میں کوئی دو رائے نہیں، گھریلو تشدد سمیت خواتین پر کسی طرح کا کوئی تشدد نہیں ہونا چاہئیے۔
ساتھ ہی انہوں نے کہا یہ بھی حقیقت ہے کہ پاکستان میں جو مزے خواتین کے ہیں، وہ مزے کہیں اور نہیں، پاکستان میں خواتین کی عزت کی جاتی ہے، انہیں اہمیت دی جاتی ہے۔
اداکارہ نے مزید کہا کہ اگر میں بولڈ لباس میں جاؤں گی تو یقینی طور پر لوگ مجھے دیکھیں گے لیکن مردوں کے دیکھنے کا مطلب یہ نہیں کہ وہ ہر وقت گندی نظروں اور سوچ سے دیکھیں۔