پاکستان کے بحری شعبے میں تاریخی سرمایہ کاری کی تیاریاں شروع ہو گئیں۔
وفاقی وزیر بحری امور قیصر احمد شیخ سے ہچیسن پورٹس کے وفد نے ملاقات کی جس میں ہچیسن پورٹس نے پاکستان میں 1 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کی تجویز پیش کی۔
پاکستان میں 200 ملین ڈالر کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری متوقع ہے جب کہ کراچی انٹرنیشنل کنٹینرٹرمینل کی جدید کاری کا منصوبہ بھی شامل ہے۔
پاکستان میں جدید گودام ڈیپو اورسڑک کے بنیادی ڈھانچے کی بہتری تجویز دی گئی ہے۔ ہچیسن پورٹس کیجانب سے ماحول دوست ٹیکنالوجیزکےاستعمال کی منصوبہ بندی ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ شراکت داری پاکستان کی عالمی تجارتی حیثیت کو بلند کرے گی اور عالمی بحری صنعت میں پاکستان کا کردار نمایاں ہوگا۔
واضح رہے کہ پاکستان کی نجی ادارے نےکورین الشپنگ کے ساتھ مل کر شپنگ لائن کا آغاز کیا ہے۔ بندرگاہ کو ایچ ایم ایم کی نئی انڈیا نارتھ یورپ ایکسپریس آئی این ایکس سروس سےجوڑ دیا گیا ہے۔
نئی سروس مغربی ہندوستان اور شمالی یورپ کے درمیان سمندری رابطہ فراہم کرے گی۔ سروس 5 فروری کو کراچی سے اپنی پہلی روانگی کے ساتھ عالمی سطح پر آپریشنز کا آغاز کرے گی۔
کمانڈر کراچی پاکستان نیوی فیصل عباسی کا کہنا ہے کہ پاکستان بین الاقوامی شراکت داری کی راہ پر گامزن ہے مواصلات کی سمندری لائنیں تجارت کیلئے اہم راستے فراہم کرتی ہیں آج 75 فیصد عالمی تجارت سمندری راستوں پر ہورہی ہے۔