تازہ ترین

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

اپر چترال کا وہ گاؤں جسے دریا کھا رہا ہے

چترال: اپر چترال کا تاریخی گاؤں ریشون دریا برد ہونےلگا، چند سال میں گاؤں کی سیکڑوں ایکڑا راضی دریا کی نذر ہوگئی۔

تفصیلات کے مطابق اپر چترال کا تاریخی اور خوبصورت گاؤں ریشون دریا کی نذر ہونے لگا ہے, دریا کے کنارے زمین کی کٹائی سے اب تک کئی ایکڑ زرعی زمین اور 25 کے قریب گھر دریا برد ہوگئے ہیں۔

خیبرپختونخوا کا دور دراز اور رقبے کے لحاظ سے سب سے بڑا ضلع چترال جسے اب لوئر اور اپرچترال میں تقسیم کیا گیا ہے ماہرین کے مطابق موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے چترال سب سے زیادہ متاثر ہورہا ہے۔

اپرچترال کا گاؤں ریشون جو دریا کے کنارے واقع ہے زمین کی کٹائی کی وجہ سے سکڑتا جارہا ہے، ریشون گاؤں کے مکینوں کا کہنا ہے کہ ایسا لگ رہا ہے ہمارا گاؤں دریا کھا رہا ہے۔

ریشون گاؤں کے رہائشی 75 سالہ رحمت نبی نے بتایا کہ ان کا 8 کنال زمین اور گھر دریا کی نذر ہوگیا ہے سیلاب میں زمین کٹائی کی وجہ سے ان کا گھر تباہ ہوگیا اور اب ایک شلیٹر میں رہنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔

اپنے تباہ حال کھنڈر نما گھر کی جانب اشارہ کرتے ہوئے رحمت نبی نے بتایا کہ اسی جگہ پر ان کا گھر تھا جودریا برد ہوگیا اور اب وہاں صرف ایک چھوٹا سا دیوار ہی نظر آتا ہے, رحمت نبی نے بتایا کہ ان کا گھر تو دریا بہا کر لے گیا لیکن اب ان کے بیٹے کے گھر کو بھی خطرات لاحق ہے دریا کا رخ موڑنے کے لئے اقدامات نہیں کئے گئے تو ان کے بیٹے کا گھر جو دریا سے 50 فٹ فاصلے پر ہے وہ بھی دریا میں گر کر بہہ جائے گا۔

ڈپٹی کمشنر اپر چترال منظور آفریدی نے بتایا کہ ریشون دریا کے کنارے واقع ہے اس وجہ سے جب فلڈ آتا ہے یا سلائیڈنگ ہوتی ہے تو اس وقت زمین کی کٹائی ہوتی ہے اس وقت کٹائی نہیں ہورہی موسم سرما میں دریا میں پانی کم ہوتا ہے۔.

منظور آفریدی کا کہنا ہے کہ دریا کے کنارے واقع ہونے کی وجہ ریشون کی زمین غیر مستحکم ہے اور وہاں پر لوگ چاول گاشت کرتے ہیں چاول کی فصل کو پانی کی زیادہ ضرورت ہوتی ہے اس وجہ سے بھی زمین نرم ہوجاتی ہے ہم وہاں کے لوگوں سے بار بار درخواست کرتے ہیں کہ چاول کی فصل کی کاشت نہ کریں لیکن پھر بھی وہ چاول کاشت کرتے ہیں۔

ریشون کے ایک اور رہائشی چراغ الدین نے بتایا کہ 2013 میں سیلاب آیا تو اس وقت سے زمین کی کٹائی جاری ہے اور ہرسال اس میں اضافہ ہورہا ہے دریا کے کنارے 25 گھر دریا برد ہوگئے ہیں اور سینکڑوں ایکڑزمین دریا میں بہہ گئی ہے۔

چراغ الدین کا مزید کہنا تھا کہ پورے گاؤں کو خطرہ ہے گاؤں کو بچانے کے لئے دریا کا رخ موڑنا بہت ضروری ہے اور اس کے لئے مضبوط حفاظتی دیوار تعمیر کرنا ہوگا حکومت نے دریا کے کنارے حفاظتی دیوار شروع کیا لیکن سیلاب نے اس کو بھی نقصان پہنچایا,

انھوں نے کہا کہ پاکستان ہلال احمر ندی نالوں میں آنے والے سیلابی پانی سے گاؤں کو محفوظ کرنے کے لئے پروٹیکشن وال تعمیر کررہے ہیں اس سے ندی نالوں میں آنے والے پانی سے گاؤں کچھ حد تک محفوظ ہوگا لیکن دریا کا رخ جب تک موڑا نہیں جاتا گاؤں کو خطرہ رہے گا۔

دوسری جانب پاکستان ہلال احمر خیبرپختونخوا نے ریشون گاؤں کے مکینوں کے مشکلات کو کم کرنے کے لئے کچھ پراجیکٹس شروع کئے ہیں۔

ترجمان ہلال احمر کے پی ذیشان انور نے بتایا کہ دریا کا رخ گاؤں کی جانب ہونے سے مسلسل زمین کی کٹاؤ جاری ہے زمین کی کٹائی سے گاؤں کو شدید خطرات ہے۔

ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات سے ریشون زیادہ متاثر ہورہا ہے ایک طرف بارشوں کے بعد ندی نالوں میں طغیانی علاقہ مکینوں کے گھروں کو متاثر کرتا ہے تو دوسری جانب دریا کی طرف زمین کی جوکٹائی ہورہی ہے وہ اس گاؤں کے لئے بڑا خطرہ ہے۔

ہلال احمر نے برساتی نالوں سے مقامی آبادی کو محفوظ کرنے کے لیے پروٹیکشن وال تعمیر کئے ہیں لیکن دریا کی کٹائی سنگین مسئلہ ہے جس کے لیے مزید اقدامات اٹھانا انتہائی ضروری ہے۔

ڈپٹی کمشنر اپر چترال منظور آفریدی نے بتایا حالیہ سیلاب سے ریشون میں 17 گھر متاثر ہوئے تھے اس وقت متاثرہ خاندانوں کو محفوظ مقام پر منتقل کیا اور ان کو معاوضہ بھی دیا ہے.

ان کا کہنا تھا کہ زمینی کٹاؤں روکنے اور گاؤں کو محفوظ بنانے کے لئے ایریگشن ڈیپارٹمنٹ نے پروٹیکشن وال پر کام شروع کیا لیکن سیلاب اور پانی کے بہاؤں میں اضافے نے اس کو نقصان پہنچایا ہے, اس وقت چترال میں برف باری کا سیزن شروع ہوگیا ہے اور درجہ حرات منفی 1 ہے اب تعمیراتی کام رک گئے ہیں اپریل 2023 میں دوبارہ کام کا آغاز ہوگا این ایچ اے بھی روڈ تعمیر کررہا ہے ریشون گاؤں کو محفوظ بنانے کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں۔

ذیشان انور نے بتایا کہ ہلال احمر مقامی کمیونٹی کو سیلاب کے نقصانات سے بچانے کے لئے پروٹیکشن وال تعمیر کررہے ہیں اس کے ساتھ سیلاب اور دیگر قدرتی آفات سے خود کو محفوظ رکھنے اور نقصانات کو کم سے کم کرنے کے لئے مقامی کمیونٹی کو آگاہی بھی فراہم کررہے ہیں۔

ذیشان انور نے کہا کہ دریائے کا رخ اس مقام پر ریشون گاؤں کی جانب ہے دریا میں پانی کا بہاؤں زیادہ ہوجاتا ہے تو پھر زمین کی کٹائی ہوتی ہے یہی وجہ سے کہ ریشون میں زرعی زمین اور گھر دریا برد ہورہے ہی

Comments

- Advertisement -