تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

’’مردہ‘‘ بیٹے کو زندہ دیکھ کر گھر والے حیران، معاملہ کیا ہوا؟ جانیے

برازیلیا: برازیل میں دس سال سے لاپتا شخص کی حلیہ تبدیل ہونے کے بعد تصویر وائرل ہوئی تو اہلخانہ نے اسے پہچان لیا، اہلخانہ یہ سمجھتے رہے کہ وہ مر چکا ہے، گیمیس نامی شخص عنقریب اہلخانہ سے ملاقات کریں گے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق برازیل کے رہائشی شخص جویو کوئہو گیمیس 10 سال سے زائد عرصے سے لاپتا تھے، سوشل میڈیا پوسٹ نے گھر والوں سے بچھڑنے والے گیمیس کو اہلخانہ سے ملوادیا۔

گیمیس کے لاپتا ہونے کے بعد ان کے اہلخانہ کو ان کے مرنے کی اطلاع ملی اور وہ یہ سمجھتے رہے وہ اب اس دنیا میں نہیں رہے، انہوں نے طویل عرصہ سڑکوں پر گزارا اور کچرا چُن کر زندگی کا گزر بسر کیا۔

ایک دن حجام کی دکان کے مالک الیسیندرو لوبو نے سڑک پر گزرتے ہوئے انہیں‌ کسمپرسی کی حالت میں انہیں‌ دیکھا تو دریافت کیا کہ آپ بھوکے ہیں کچھ کھانا چاہیں گے جس پر گیمیس نے انکار کردیا، الیسیندرو نے پھر پوچھا کہ کیا آپ میرے ساتھ چل کر داڑھی تراش کروانا پسند کریں گے۔

لوبو نے یہ تھان لیا کہ انہیں کسی بھی طرح سے اس شخص کی مدد کرنی ہے، وہ انہیں اپنے سیلون لے گئے، ان کے بال کاٹنے کے بعد ان کی داڑھی مونچھے تراشی گئیں، اس کے بعد لوبو نے گیمیس کو تحفے کے طور پر تین ٹی شرٹ، ٹراؤزر، جیکٹ اور جوتے بھی دئیے۔

لوبو نے گیمیس کی پرانی اور نئی دونوں تصویریں سوشل میڈیا پر شیئر کیں تاکہ کوئی ان تصویروں کو دیکھے تو ان کی مدد ہوسکے، اہلخانہ نے انسٹاگرام پر ان کی فوٹو دیکھ کر مجھ سے رابطہ کیا اس طرح وہ طویل عرصے بعد اپنے اہلخانہ سے ملاقات کریں‌ گے۔

سیلون مالک کا کہنا تھا کہ گیمیس بہت کم گو اور شرمیلے ہیں لیکن وہ مطمئن ہیں اور انہوں نے میرا شکریہ بھی ادا کیا۔

لوبو نے مزید کہا کہ عنقریب کرسمس کا تہوار ہے، میری چھوٹی سی کاوش نے ان کی زندگی بدل دی، ہمیں کسی دوسرے کا انتظار کیے بغیر اس طرح کے لوگوں کی مدد کرنی چاہئے، میں نے سوچا بھی نہیں تھا کہ میری اس مدد کا نتیجہ یہ نکلے گا۔

Comments

- Advertisement -