ہانگ کانگ : ماہرین نے کرونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین تیار کرنے کا دعوی کردیا ہے لیکن اس ویکسین کے نتائج کا جائزہ لینے کے لئے کم سے کم ایک سال درکار ہے۔
تفصیلات کے مطابق ہانگ کانگ کے سائنس دانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ کرونا وائرس کی ویکسین تیار کرلی ہے لیکن یہ ضروری ہے کہ ویکسین کو استعمال سے پہلے ایک سال ٹیسٹ کیا جائے۔
اپنی ٹیم کی کامیابی کا اعلان کرتے ہوئے ، ہانگ کانگ یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے یوئن کوک ینگ نے میڈیا کو بتایا جانوروں اور پھر انسانوں پر کروناوائرس کی ویکسین کے ٹیسٹ میں مہینوں لگیں گے۔
یہ خبر اس وقت سامنے آئی ہے جب عالمی ریسرچ کمیونٹی مہلک وبا کو روکنے کے لئے اپنی کوششیں تیز کر رہی ہے اور دنیا بھر کے ملکوں کی ٹیمیں کرونا وائرس کی ویکسین پر کام کر رہی ہیں۔
مزید پڑھیں : ماہرین نے کرونا وائرس تخلیق کرلیا؟ تہلکہ خیز دعویٰ
یاد رہے آسٹریلوی سائنس دانوں اور طبی ماہرین نے دنیا کو خوفزدہ کرنے والے مہلک وائرس پر تحقیق کے لیے کامیابی سے کرونا وائرس تخلیق کیا تھا اور کہا تھا کہ کرونا کی تخلیق کا مقصد وائرس کی روک تھام کے لیے مؤثر ویکسین تیار کرنا ہے۔
آسٹریلوی ماہرین نے کرونا وائرس کو لیبارٹری منتقل کردیا تھا، جہاں اس پر تحقیق کی جائے گی۔
واضح رہے کروناوائرس سے 259 افراد زندگی کی بازی ہار گئے جبکہ 12 ہزار افراد متاثر ہوئے، چین کے مختلف شہروں میں نظام زندگی مفلوج ہے ، چودہ صوبوں میں چھٹیاں اور لوگ گھروں میں محدود ہیں جبکہ چین کی معشیت کو اربوں ڈالر کے نقصان کا سامنا ہے۔
کروناوائرس سے دنیا بھر میں خوف وہراس پھیلا ہوا ہے، اب تک 23 ممالک میں کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں ، امریکا اور اٹلی نے کرونا وائرس کے بعد ہیلتھ ایمرجنسی نافذ کردی اور ساتھ ہی چین کیساتھ فلائٹ آپریشن بھی معطل کردیا ہے جبکہ سوئیڈن میں کرونا وائرس کاکیس سامنےآگیا ہے۔