جمعہ, مارچ 21, 2025
اشتہار

اسپین میں آگ کے دریا عبور کرتے گھوڑے، انوکھے تہوار کی دلچسپ ویڈیو

اشتہار

حیرت انگیز

اسپین میں روایتی سالانہ میلہ لگایا جس میں گھڑ سواروں نے آگ کے شعلوں کو عبور کیا یہ انوکھا تہوار دیکھنے کے لیے لوگوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔

شاعر جگر مراد آبادی نے دہائیوں قبل یہ شعر کہا تھا کہ ’’یہ عشق نہیں آساں بس اتنا سمجھ لیجیے، اک آگ کا دریا ہے اور کود کے جانا ہے‘‘، لیکن اسپین میں اس شعر کی عملی تفسیر بنا ایک میلہ 5 صدیوں سے منایا جا رہا ہے۔ اس آگ کے دریا کو کسی عاشق سے نہیں بلکہ گھڑ سواروں سے عبور کروایا جاتا ہے اور یہ وہاں کا روایتی سالانہ میلہ ہے۔

اسپین میں 500 سال قدیم اس سالانہ میلے میں انوکھے تہوار کو منانے اور دیکھنے کے لیے ملک کے طول وعرض سے لوگ صوبے آبیلا کے ایک گاؤں میں جمع ہوتے ہیں۔ اس سال بھی یہ میلہ دیکھنے کے لیے لوگ امڈ آئے۔ ثقافتی میلے میں گھوڑوں کو گھڑ سواروں سمیت جگہ جگہ جلتے آگ کے الاؤ سے گزارا گیا۔

گھوڑوں کی لگام تھامے شہسوار بے خوفی سے آگ کے دہکتے شعلوں کے اوپر سے گزرتے رہے۔ اس موقع پر علاقہ گھوڑوں کی ہنہناہٹ سے گونج اٹھا۔

 

اس صدیوں پرانے ثقافتی میلے سے ایک روایت جڑی ہے اور گاؤں کے لوگوں کا ماننا ہے کہ ایسا کرنے سے جانور بُری روحوں سے پاک ہو جاتے ہیں اور انہیں صحت ملتی ہے۔ تاہم جانوروں کے حقوق کی تنظمیں اسے غیر منطقی اور جانوروں پر ظلم قرار دیتی ہیں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں