روزانہ غسل کرنا نہ صرف انسان کی طبیعت میں تازگی پیدا کرتا ہے بلکہ سستی کو بھی دور بھگاتا ہے لیکن حال ہی میں ماہرین نے اس حوالے سے ایک اور خوش کن تحقیق کی ہے۔
حال ہی میں ایک تحقیق سے معلوم ہوا کہ غسل کے لیے گرم پانی کا استعمال انسانی جسم کے لیے ورزش کا متبادل ہو سکتا ہے۔
برطانیہ کی کووینٹری یونیورسٹی میں کی گئی ایک سائنسی تحقیق سے پتہ چلا کہ باقاعدگی سے گرم شاور لینے سے خون کے بہاؤ، جسمانی درجہ حرارت اور دل کے کام کرنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے۔
گرم پانی سے غسل کے فوائد ورزش کے فوائد سے ملتے جلتے ہیں جیسے کہ گرم پانی سے مستقل طور پر نہانا دل کی صحت، خون کی رگوں اور خلیوں کی پیداوار اور ان کی بہتری کے لیے مفید ہوتا ہے۔
اس کے دیگر فوائد میں بلڈ پریشر کنٹرول کرنا، سوزش کم کرنا اور ذیابیطس ٹائپ 2 کے مریضوں میں بلڈ شوگر کنٹرول کرنا شامل ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ باقاعدگی سے ورزش بہت کم لوگ کر سکتے ہیں کیونکہ ان کے پاس یا تو وقت کم ہوتا ہے یا کوئی ایسا محرک نہیں ہوتا جس کی وجہ سے ورزش جاری رکھی جائے۔
بوڑھوں یا دائمی بیماریوں میں مبتلا افراد کے لیے بھی روز ورزش ایک مشکل کام ہے۔
اگرچہ صحت میں بہتری لانے کے لیے ورزش بہترین طریقہ ہے لیکن تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ گرم پانی سے نہانا ان لوگوں کے لیے متبادل ہو سکتا ہے جو کسی وجہ سے ورزش نہیں کر سکتے ہیں۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ کووینٹری یونیورسٹی کے محققین کی ٹیم نے ایسے رضا کاروں کے کیس اسٹڈی کے نتائج کا تجزیہ کیا جو گرم ٹب اور سائیکلنگ میں برابر کا وقت گزارتے تھے۔
اس تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ اگرچہ ورزش چربی سے چھٹکارا پانے، پٹھوں کو مضبوط کرنے میں زیادہ فائدہ مند ہے، لیکن گرم پانی سے غسل سے بھی جسمانی درجہ حرارت دل کی دھڑکن اورخون کے بہاؤ میں اضافہ ہوتا ہے۔