تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

21 فروری سے کویت آنے والے مسافروں پر بڑی شرط عائد

کویت سٹی: حکام نے کویت آنے کے لیے ناقابل واپسی رقم کے ساتھ ہوٹل بکنگ لازم قرار دے دی۔

تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹر جنرل سول ایوی ایشن کے ترجمان سعد العطیبی نے کہا ہے کہ 21 فروری سے اپنے خرچ پر کویت پہنچنے والے مسافروں کے مقامی ہوٹلوں میں اپنے خرچ پر 7 دن تک ادارہ جاتی قرنطینہ لازمی ہوگا، اور بکنگ کی رقم ناقابل واپسی ہوگی۔

میڈیا رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آنے والے مسافر کو ’کویت ٹریولر پلیٹ فارم‘ پر اندراج کرنا ہوگا اور گھر میں طے شدہ 7 یا اس سے زیادہ دن کی مدت پوری کرنا پڑے گی۔

العطیبی نے بیان میں کہا کہ کوئی بھی شہری یا رہائشی کسی ہوٹل میں ادارہ جاتی قرنطینہ سائٹ کا انتخاب کرنے اور انتخاب کے اخراجات ادا کیے بغیر اپنے ملک سے کویت کے لیے سفر نہیں کر سکتا۔

انھوں نے وضاحت کی کہ پہلی بار آنے والے افراد کو پہنچنے سے قبل کویت ٹریولر پلیٹ فارم کے ذریعے ایک ہوٹل کی بکنگ کرنی ہوگی، ایئر لائنز کی یہ ذمہ داری ہوگی کہ وہ پی سی آر ٹیسٹ لینے یا ہوٹلوں میں ادارہ جاتی قرنطینہ کے لیے مسافروں کو سفری ضروریات یقینی بنائیں۔

العطیبی کا کہنا تھا صحت سے متعلق ضروریات کا اطلاق ہوٹلوں کی ذمہ داری ہوگی، مسافروں کے لیے ہر ہوٹل میں خصوصی منزلیں مختص کی جائیں گی اور کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ان مسافروں کو بند ڈبوں میں کھانا فراہم کیا جائے گا۔

العطیبی کے مطابق کسی خاص قیمت پر اتفاق نہیں ہوا ہے بلکہ مسافر ہوٹل اور اس کی قیمت کا انتخاب کر سکتا ہے، ملک آنے والے تمام افراد کے لیے 3 ، 4 اور 5 ستارہ ہوٹل دستیاب ہوں گے۔

کویت میں قرنطینہ کے 9 اہم نکات

تمام شہریوں اور رہائشیوں کے لیے ادارہ جاتی قرنطینہ لازم ہوگا۔

ایئر لائنز کو ہوٹلوں میں مسافروں کی بکنگ کی تصدیق کرنی ہوگی۔

مسافر کو اپنی حیثیت کے مطابق ہوٹل کا انتخاب کرنے کی آزادی حاصل ہوگی۔

ملک کے تمام ہوٹلوں کو ادارہ جاتی قرنطینہ سے فائدہ اٹھانے کا موقع فراہم کیا جائے گا۔

ہر ہوٹل میں ایک ہفتے کے قرنطینہ کے لیے منزلیں مختص کی جائیں گی۔

ادارہ جاتی قرنطینہ مدت ختم ہونے کے بعد متعلقہ فرد گھر میں فرنطینہ کی مدت پوری کرے گا۔

ہوٹل بند ڈبوں میں کھانا فراہم کرنے کو یقینی بنائے گا۔

ہوٹل کا خرچہ ناقابل واپسی ہوگا اور مسافر سفر سے قبل اس کی ادائیگی کرے گا۔

قرنطینہ کیے جانے والے مسافروں کی صحت کی ضروریات کا اطلاق ہوٹلوں کی ذمہ داری ہوگی۔

Comments

- Advertisement -