مسلم لیگ ن کے رہنما عابد شیر علی کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے ماہر معیشت مزمل اسلم نے کہا ہے کہ عابد شیر علی مہنگی بجلی بنانے والوں کے ساتھیوں میں سے ہیں۔
اے آر وائی سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آج لوگوں کے گھروں کے کرائے کم ہوگئے ہیں اور بجلی کے بل زیادہ ہوگئے ہیں، جنھوں نے خودمختاری کے طور پر سولر لگایا تھا انھیں بھی ایسے ایسے بجلی کے بل آرہے ہیں کہ وہ تباہ ہوگئے ہیں۔
ایک ماہ پہلے شہباز شریف نے کہا تھا کہ بجلی کے جو بلے بڑھائے ہیں ان میں سے 64 فیصد آبادی پر اس کا اثر نہیں پڑے گا، باقی 36 فیصد پر بڑھے گا۔
مزمل اسلم نے سوال کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے 64 فیصد آبادی کدھر چھپا دی ہے، جن پر یہ بوجھ نہیں پڑا، کوئی عابد شیر علی کو یہ بتا دے کہ پاکستان میں جو بجلی کے بل بڑھے ہیں وہ ایندھن کی وجہ سے نہں بڑھے بلکہ یہ بجلی گھروں کے کرائے کی وجہ سے بڑھے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ جس کا نواز شریف کریڈٹ لیتے پھرتے تھے کہ انھوں نے لوڈ شیڈنگ ختم کردی، مگر انھوں نے ایل این جی کے پلانٹ لگائے، تیل اور کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کے پلانٹ لگائے اس کی مد میں صرف ایک سال میں قوم 2 ہزار ارب روپے کرایا بھرے گی جو پوری بجلی کی لاگت کا 50 فیصد سے زیادہ ہے۔
ماہر معیشت نے کہا کہ حکومت اس وقت 51 روپے کی بجلی ایل این جی پلانٹ سے اور 40 روپے کی بجلی کوئلے کے پلانٹ سے خرید رہی ہے جس کی وجہ سے عوام پر یہ پہاڑ ٹوٹا ہے، یہ لوگ مراعات بانٹتے پھرتے ہیں کہ فلاں فلاں کو بجلی فری دے دو۔
"بڑے لوگ چوری کرتے ہیں، ریکور عوام سے ہوتا ہے۔۔" ماہر معیشت مزمل اسلم کا عابد شیر علی کے بیان پر ردعمل#ARYNews pic.twitter.com/w973HxqJA3
— ARY NEWS (@ARYNEWSOFFICIAL) August 26, 2023
چوری بڑے لوگ کرتے ہیں، جنھیں غریبوں کے بجلی کے بلوں میں ڈال دیا گیا ہے، بجلی کے بل کی جو 95 فیصد ریکوری ہوتی تھی وہ 80 فیصد سے بھی کم رہ گئی ہے۔
انھوں نے کہا کہ پاکستان کی عوام کے ساتھ ظلم جو کیا گیا ہے یہ کوئی ایک مہینے کے لیے نہیں ہے، یہ ہمارے اگلے مہینے اور آنے والے مہینے میں بھی بڑھے گا، اس مہینے کسی نے سونے کی بالیاں بیچ کر بل بھر دیا اگلے ماہ وہ بل کہاں سے بھرے گا، ڈالر کی قیمت بڑھنے اور روپے کی قدر گرنے سے بھی بجلی کی قیمت آسمان پر گئی۔
واضح رہے کہ عابد شیرعلی نے اچانک یوٹرن لیتے ہوئے بجلی کے بھاری بلوں کے خلاف بیان داغا تھا جب کہ بجلی کے بل زیادہ آنے کی وجہ سابق حکومت کی پالیسیاں قرار دی جارہی ہیں۔