پیر, مئی 12, 2025
اشتہار

پنجاب حکومت کا بڑا قدم، گھریلو ملازمین کے حقوق کے تحفظ کا بل منظور

اشتہار

حیرت انگیز

لاہور: پنجاب اسمبلی نے صوبے میں گھریلو ملازمین کے حقوق کے تحفظ کے لیے بل منظور کر لیا، ملازمین کو نوکر کی بجائے گھریلو ورکر کہا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق مسودہ قانون گھریلو ملازمین پنجاب 2018 کا بل پنجاب اسمبلی میں منظور ہو گیا ہے، گھروں میں کام کرنے والوں کو نوکر کی بجائے گھریلو ورکر کہا جائے گا۔

[bs-quote quote=”گھروں میں کام کرنے والوں کو نوکر کی بجائے گھریلو ورکر کہا جائے گا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

بل کے مطابق گھریلو ورکر کی رضا مندی کے بغیر کوئی اضافی کام نہیں لیا جائے گا، اور اس کے کوائف لیبر انسپکٹر کو فراہم کیے جائیں گے۔

بل میں کہا گیا ہے کہ گھریلو ورکر رکھنے کے لیے تحریری معاہدہ ضروری ہوگا جو لیبر انسپکٹر کو فراہم کیا جائے گا، معاہدے کی پاس داری نہ کرنے پر 5 سے 10 ہزار روپے جرمانہ ہوگا۔

بل کے مطابق گھریلو ورکر سے 48 گھنٹے فی ہفتہ سے زائد کام نہیں لیا جائے گا، 8 گھنٹے سے زائد کام پر اوور ٹائم دیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں:  میں بھی بچپن میں چائلڈ لیبر کا شکار رہا ،وفاقی وزیرشیخ رشید

گھریلو ملازم کی ہفتہ وار ایک تعطیل لازم ہوگی، بل کے مطابق گھریلو ملازم کو سالانہ 8 چھٹیاں دی جائیں گی، تنخواہ سمیت ایک سال میں 10 یوم کی تہواری تعطیلات دینا لازم ہوگا، گھریلو ملازمین کی بہتر رہائش گاہ مالک کے ذمے ہوگی۔

بل کے مطابق 15 سال سے کم عمر کے بچے کو ملازم رکھنے پر بھی جرمانہ ہوگا، چائلڈ لیبر کے مرتکب مالک کو ایک ماہ تک قید کی سزا ہوگی۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں