اتوار, فروری 2, 2025
اشتہار

یمن کے حوثیوں کا بحیرہ احمر میں حملے بند کرنے کا اعلان

اشتہار

حیرت انگیز

امریکہ میں قیادت کی تبدیلی کے ساتھ، مشرق وسطیٰ میں امن قائم ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کے بعد یمن کے حوثیوں نے بھی بحیرہ احمر میں جنگ بندی کا اعلان کر دیا ہے۔ ساتھ ہی یہ بھی کہا گیا ہے کہ اگر غزہ میں جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی تو حملوں کا سلسلہ دوبارہ شروع کردیا جائے گا۔

غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے حوثیوں نے اہم تجارتی راستے پر اپنے حملے بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔ توقع کی جارہی ہے کہ اس فیصلے سے علاقے میں جہاز رانی کو لاحق خطرات میں کمی آئے گی۔

رپورٹ کے مطابق حوثیوں نے جہازوں کے مالکان، انشورنس کمپنیوں اور حکام کو اس حوالے سے آگاہ کردیا ہے، تاہم، اسرائیل میں رجسٹرڈ یا اسرائیلی اداروں کی ملکیت والے بحری جہاز خطرے میں رہیں گے۔

اسرائیل اور حماس کے تنازع کے دوران حوثیوں نے بحیرہ احمر میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لئے بحری جہازوں کو نشانہ بنانا شروع کر دیا تھا، جن ممالک کے جہازوں کو نشانہ بنایا گیا تھا ان میں اسرائیل، امریکہ اور برطانیہ سے منسلک جہاز شامل تھے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے یمن کے حوثیوں نے غزہ میں جنگ بندی معاہدہ ہونے کے بعد اسرائیل کیخلاف حملے روکنے کا بھی اعلان کیا تھا۔

حوثیوں کے ترجمان کا کہنا ہے کہ حوثی اسرائیل اور حماس کے درمیان معاہدے کا احترام کریں گے۔ غزہ پٹی میں جنگ بندی کے بعد اسرائیل پر میزائل اور ڈرون حملے بند کردیں گے۔

یاد رہے کہ غزہ جنگ بندی معاہدہ 3 مرحلے پر مشتمل ہوگا، معاہدے کا پہلا مرحلہ 6 ہفتوں پر مشتمل ہوگا، پہلے مرحلے کے دوران اسرائیلی فوج غزہ کی سرحد کے اندر 700 میٹر تک خود کو محدود کرلے گی۔

بشار الاسد کی گرفتاری کا وارنٹ جاری

جنگ بندی کے اس مرحلے میں اسرائیل تقریباً 2000 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا جن میں عمر قید کے 250 قیدی بھی شامل ہوں گے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں