مسقط: حوثی باغیوں کے وفد نے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی برائے یمن مارٹن گریفیتھس سے ملاقات کی اس دوران حدیدہ بندرگاہ سے جنگجوؤں کے انخلا پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق حوثی باغی یمنی بندرگاہی شہر حدیدہ پر قابض ہیں، جبکہ ملکی حکومت اور باغیوں کے درمیان مذکورہ شہر سے انخلا پر اتفاق ہوا تھا البتہ اس پر عمل درآمد نہیں ہوسکا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مارٹن نے حوثی باغیوں کے وفد سے عمان کے دارالحکومت مسقط میں ملاقات کی اور اقوام متحدہ کی ثالثی میں طے پانے والے معاہدے پر گفتگو کی۔
معاہدے کے تحت حوثی باغی اور ملکی فوج کے درمیان جنگ بندی رہے گی، جبکہ حوثی باغی یمنی بندرگاہی شہر حدیدہ سے اپنا انخلا یقینی بنائیں گے، تاہم اس معاہدے پر مکمل طور پر عمل درآمد نہیں ہورہا، فریقین کے درمیان جھڑپیں بھی معمول بن چکی ہیں۔
دریں اثنا اقوام متحدہ کی رابطہ کمیٹی آئندہ ہفتے حوثی باغیوں اور حکومتی نمائندوں پر مشتمل ایک اجلاس منعقد کر رہی ہے، تاہم حوثی باغی اس اجلاس میں شرکت سے انکاری نظر آتے ہیں۔
حوثی باغی حدیدہ بندرگاہ جلد خالی کردیں گے، اقوام متحدہ کا دعویٰ
یاد رہے کہ رواں سال اپریل میں اقوام متحدہ کے خصوصی مندوب برائے یمن مارٹن گریفتھس نے دعویٰ کیا تھا کہ یمن کے متحارب فریقین چند ہفتوں کے اندر اندر حدیدہ سے اپنی فورسز نکال لیں گے۔
اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی مارٹن گریفتھس نے توقع ظاہر کی تھی کہ یمن کے متحارب گروپ ساحلی شہر حدیدہ اوربندرگاہ سے چند ہفتوں کے اندر اندر نکل جائیں گے اور علاقے کا کنٹرول اقوام متحدہ کے امن مشن کے سپرد کر دیا جائے گا۔