قاہرہ: انسانی حقوق کونسل نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ حوثیوں باغیوں نے 23 ہزار یمنی بچوں کو جنگ کے لیے بھرتی کیا۔
تفصیلات کے مطابق عرب یوروپیین فورم برائے انسانی حقوق نے سوئس دارالحکومت جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے سامنے ایک رپورٹ پیش کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا نے 23 ہزار یمنی بچوں کو جنگ کے لیے بھرتی کیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ رپورٹ انسانی حقوق کونسل کے 42 ویں سالانہ اجلاس کے موقعے پر پیش کی گئی، انسانی حقوق کی تنظیموں کی طرف سے عالمی تنظیم کے سامنے پیش کی گئی رپورٹ میں یمن میں بچوں کے بنیادی حقوق کے منظم استحصال کو روکنے اور ان کے حقوق کے تحفظ پر زور دیا گیا۔
اجلاس میں مباحثے کے لیے پیش کی گئی رپورٹ میں انسانی حقوق کونسل سے کہا گیا ہے کہ یمن میں حوثی ملیشیا کی وجہ سے لاکھوں بچے جن گھمبیر حالات کا سامنا کر رہے ہیں ان پر سلامتی کونسل میں فوری بحث کی ضرورت ہے۔
اس کے علاوہ عالمی باردری کو بچوں کے حقوق کے لیے جنیوا کنونشن اور پروٹوکول کے تحت یمنی بچوں کو تحفظ فراہم کیا جائے تاکہ انہیں کوئی عسکریت پسند گروپ جنگ کا ایندھن نہ بنا سکے۔
اس تنظیم نے بین الاقوامی برادری اور بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ یمن میں خانہ جنگی کے شکار بچوں کومکمل تحفظ فراہم کرے۔ ان کے تعلیمی اداروں کی بحالی کی کوشش کریں۔ اور حوثیوں کو یمن کے بچوں کے خلاف ہونے والے جنگی جرائم کا ذمہ دار ٹھہرایا جائے۔