صنعا: یمنی صدر عبدربہ منصور ہادی کا کہنا ہے کہ حوثیوں کی جنگ کے خطرات خطے اور ساری دنیا تک پھیل رہے ہیں، جنگ ایک مجرمانہ منصوبہ اور مقصد فرقہ وارانہ ٹولے کی جانب سے نسل پرستی کے ایسے نظریات کا غلبہ ہے۔
تفصیلات کے مطابق یمن کے صدر عبدربہ منصور ہادی نے کہا ہے کہ ستمبر 2014 میں صنعاء پر قبضے کے بعد سے ایران نواز حوثی ملیشیا کی جانب سے یمنی عوام پر مسلط جنگ کے خطرات اب علاقائی ممالک اور پوری دنیا تک پھیل رہے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق انہوں نے یہ بات یمنی یک جہتی کے 29 برس پورے ہونے پر اپنے خطاب میں کہی۔ یاد رہے کہ شمالی اور جنوبی یمن 22 مئی 1990 کو دوبارہ ایک ہو گئے تھے۔ یمنی صدر نے کہا کہ یہ جنگ ایک مجرمانہ منصوبہ ہے جس کا مقصد فرقہ وارانہ ٹولے کی جانب سے نسل پرستی کے ایسے نظریات کا غلبہ ہے جس کے بارے میں دنیا کا یہ خیال تھا کہ وہ دوسری جنگ عظیم میں نازی اور فاشسٹ عناصر کی شکست کے ساتھ ختم ہو چکے ہیں۔
ہادی نے باور کرایا کہ اب وقت آ چکا ہے کہ دنیا حوثیوں کی جانب سے نسل پرستی کے اس منصوبے سے متاثر یمنی عوام کے دکھوں کا حقیقی مداوا کرے۔
انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کو تہران میں بدی اور دہشت گردی کے منبع کی سپورٹ حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ حوثی ملیشیا نے داعشی دہشت گرد قوتوں کی روش پر قومی آئینی حکومت کے خلاف بغاوت کی اور ہتھیاروں کو اپنی واحد زبان بنا لیا۔
عالمی برادری کو جان لینا چاہیے کہ ہم صنعاء میں حکمرانی کرنے والے ٹولے اور مافیا کے ساتھ نمٹ رہے ہیں جو آئین اور قانون کو قبول نہیں کرتی اور اپنے اور دوسروں کے بیچ فیصلے کے لیے صرف ہتھیار پر یقین رکھتی ہے۔
یمنی صدر نے واضح کیا کہ باغیوں کے زیر قبضہ علاقوں کی صورت حال اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ یہ صرف قتل، لوٹ مار، کریک ڈاؤن اور یمن کی قومی یک جہتی کو تباہ کرنے کا ٹولہ ہے۔ ہادی نے باور کرایا کہ امن کا واحد راستہ آئین کی چھتری تلے جمع ہونے اور قومی مکالمہ کانفرنس کے اعلامیے کو اپنانے میں ہے۔