پیر, مارچ 31, 2025
اشتہار

پاکستانی خواتین تنہا حج پر کیسے جا سکتی ہیں؟

اشتہار

حیرت انگیز

خواتین کے لیے حج پر جانا محرم کے ساتھ مشروط ہے تاہم جن خواتین کے محرم رشتے موجود نہیں ہیں وہ کیسے حج کی سعادت حاصل کر سکتی ہے اس حوالے سے پاکستان کی وزارت مذہبی امور نے وضاحت کی ہے۔

حج دین اسلام کا پانچواں رکن اور ہر صاحب استطاعت پر فرض ہے۔ ہر مسلمان کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ یہ سعادت حاصل کرے۔ اسلام میں خواتین کا حج کا سفر محرم (والد، شوہر، بیٹا، بھائی، چچا، تایا، ماموں، بھانجا، بھتیجا) کے ساتھ مشروط ہے تاہم جن خواتین کے محرم رشتے نہیں ہیں یا اس دنیا سے رخصت ہو چکے ہیں وہ کیسے یہ فریضہ ادا کرسکتی ہیں اس حوالے سے پاکستان کی وزارت مذہبی امور نے وضاحت کی  ہے۔

اس سلسلے میں وزارت مذہبی امور نے ایک حلف نامہ تیار کیا ہے جس میں حج کرنے کی خواہش مند تنہا خواتین والدین یا شوہر کی عدم موجودگی میں اگلے نزدیک ترین محرم رشتے داروں مثلاً بیٹا، بھائی، چچا، تایا، ماموں، بھانجے یا بھتیجے سے اس حلف نامے پر دستخط کروا کے حج پر جا سکتی ہیں۔

 

پیر کو وزارت مذہبی امور نے ایسی خواتین کے اصرار پر یہ وضاحت جاری کی جو حج پر جانے کی خواہش مند تھیں مگر مجوزہ حلف نامے میں صرف والدین یا شوہر سے اجازت کا ذکر کیا گیا تھا۔ ان دو محرم رشتوں کے دنیا میں نہ ہونے کی صورت میں پہلے جاری کردہ نوٹیفیکیشن خاموش تھا۔ لہذا ایسی خواتین کی آسانی کے لیے نیا سرکلر جاری کیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ سرکاری حج اسکیم کے تحت درخواستیں جمع کروانے کی تاریخ میں 22 دسمبر تک توسیع کردی گئی ہے۔ ترجمان وزارتِ مذہبی امور کے مطابق عازمینِ حج کے اصرار پر وزارتِ مذہبی امور نے درخواستوں کی وصولی میں 10 دن کی توسیع کا اعلان کیا۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ اسپانسر شپ اسکیم میں پہلے آئیے پہلے پائیے کی بنیاد پر درخواستیں وصول کی جا رہی ہیں جب کہ بیرون ملک سے ڈالر میں ادائیگی کرنے والوں کو بغیر قرعہ اندازی کامیاب قرار دیا جائے گا، جبکہ حجِ بدل پر پانچ سال کی پابندی بھی ختم کر دی گئی ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں