ڈائریکٹرپبلک ہیلتھ نیوزی لینڈ کیرولن مک اینلی کا کہنا ہے کہ پاکستانی کھلاڑیوں کو وائرس فلائٹ پر یا اس سے پہلے لگا۔
کرکٹ ویب سائٹ کو دیے گئے انٹرویو میں کیرولن مک اینلی نے بتایا کہ نیوزی لینڈ پہنچنے کے بعد اگلے روز جب پاکستانی اسکواڈ کا کورونا ٹیسٹ لیا گیا جس میں سے نصف درجن سے زائد ارکان کے کورونا ٹیسٹ مثبت آئے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی اسکواڈ نے روانگی سے قبل تمام پر وٹوکول پورے کیے تھے، ٹیم لاہورسےدبئی اور کوالالمپور سے ہوتی ہوئی آکلینڈ پہنچی تھی، امکانات یہی ہیں کہ پاکستانی کھلاڑیوں کو وائرس فلائٹ پر یا اس سے پہلےلگا۔
ڈائریکٹرپبلک ہیلتھ نیوزی لینڈ کیرولن مک اینلی نے بتایا کہ پہلےدن کی خلاف ورزیوں کے بعد کھلاڑیوں نے ایس او پیز فالو کیے۔
واضح رہے کہ دورہ نیوزی لینڈ کے لئے جانے والی پاکستان کرکٹ ٹیم کے دس ارکان کے کرونا ٹیسٹ مثبت آئے تھے، دورہ نیوزی لینڈ میں ٹریننگ سے قبل پاکستان کرکٹ اسکواڈ کی چار بار کووڈ 19 ٹیسٹنگ کی گئی، نیوزی لینڈ وزارت صحت کا کہنا تھا کہ کرونا میں مبتلا 10 ارکان کے دوبارہ ٹیسٹ نہیں ہوئے، منگل 8 دسمبر کو قرنطینہ کا دورانیہ مکمل ہو جائے گا، اس کے بعد ٹیم کو ٹریننگ کی اجازت دی جائے گی۔
چند روز قبل وسیم اکرم نے ایک بیان میں کہا تھا کہ پی سی بی کو چاہیے تھا کہ وہ کرکٹرز کو زیادہ وقت پاکستان میں آئسولیشن میں رکھتے، پاکستان میں ہی 14 روز کا آئسولیشن کرانا چاہیے تھا، ٹیم کو واپس بھیجنے کا نیوزی لینڈ بورڈ کا بیان پاکستان کے لیے کافی شرمندگی کا باعث بنا۔
انھوں نے نیوزی لینڈ میں پاکستان ٹیم کی صورت حال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ نیوزی لینڈ میں موجود قومی کھلاڑیوں کی ہمت ہے کہ وہ کمروں میں بند ہیں۔