تازہ ترین

رسالپور اکیڈمی میں پاسنگ آؤٹ پریڈ ، آرمی چیف مہمان خصوصی

رسالپور : آرمی چیف جنرل سیدعاصم منیر آج...

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

نہار منہ چائے پینا صحت کے لئے کیسا؟ جانئے اہم انکشاف

بیشتر افراد کو بستر سے اٹھنے سے پہلے ہی ایک کپ چائے پینے کی عادت ہوتی ہے، اب ماہرین صحت نے اس معاملے پر خبردار کردیا ہے۔

ماہرینِ صحت کے مطابق نہار منہ چائے پینا خود کو خطرے میں دھکیلنے کے مترادف ہے، چائے کے بیشتر فوائد کے ساتھ کچھ نقصانات بھی ہیں جن کا انحصار اس کے استعمال کے وقت پر ہوتا ہے۔

یہاں نہار منہ چائے پینے کے کچھ مضر اثرات بیان کیے جارہے ہیں امید ہے آپ اس تحریر کو غور سے پڑھیں گے۔

ڈی ہائیڈریشن کا مسئلہ

خالی پیٹ چائے پینے سے جسم میں پانی کی کمی ہوسکتی ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ اگر آپ چائے کے ساتھ کچھ نہ کھائیں تو آپ ڈی ہائیڈریٹ کا شکار ہوسکتے ہیں، کیونکہ رات بھر سونے سے انسانی جسم میں پانی کی کمی واقع ہوجاتی ہے۔

تیزابیت پیدا کرنا

خالی پیٹ چائے پینے سے انسانی جسم کے سیالوں میں تیزاب ، اساس اور الکلائن کا توازن متاثر ہوجاتا ہے جو کہ تیزابیت کا باعث بنتا ہےاس کے علاوہ ایسڈ ریفلکس کے باعث سینے میں جلن ہوتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: قومی ادارہ صحت کے نئے سربراہ کی تعیناتی تاحال نہ ہو سکی

طبی ماہرین کے نزدیک ہارٹ برن، ایسیڈیٹی تمام چائے کے ردعمل کی وجہ سے ہوتی ہے کیونکہ خالی پیٹ چائے پینے سے جسم دیگر غذائی اجزاؤں کو صحیح طریقوں سے جذب کرنے سے قاصر رہتا ہے۔

پیٹ پھولنا

چائے کے شوقین افراد کو اکثر پیٹ پھولنے کی شکایت ہوتی ہے جس کی اہم وجہ نہار منہ چائے پینا ہے۔ چائے میں شامل دودھ بدہضمی پیدا کرتا ہے جس سے پیٹ پھولنا، قبض اور بد ہضمی کی دشواریاں پیدا ہوتی ہیں۔

دانتوں کی خرابی

نہار منہ چائے پینے سے منہ میں موجود ’بیکٹریا‘کی تعداد بڑھ جاتی ہے جو دانتوں کی خرابی کا باعث بنتی ہے،اس لیے چائے کو ناشتے کے بعد ہی اپنی غذا میں شامل کرنا بہتر فیصلہ ہوگا۔

Comments

- Advertisement -